08 اگست ، 2016
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے پولیس چل رہی ہے ،اس سے دو ہاتھ آگے ملزمان اورٹیکنالوجی چل رہی ہے۔
ان کا کے سی سی آئی میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب میں کہنا تھا کہ کسی کو افغانستان سے فون آجاتا ہے،کوئی دبئی ایران میں ہوتا ہے اور اپنے کسی کارندے کو یہاں حکم دیتا ہے۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں اس بات کا قائل نہیں ہوں کہ سبز باغ دکھا کر چلا جاؤں۔