10 اکتوبر ، 2016
سینٹ لوئی میں دوسرا مباحثہ شروع ہوچکا ہے ۔ ہیلری اور ٹرمپ دوسرے مباحثے کے لیے واشنگٹن یونیورسٹی پہنچ گئے۔
مباحثے کے شروع ہوتے ہی ہیلری کہتی ہیں کہ ہمیں امریکی عوام پر نہیں بلکہ دنیا پر ثابت کرنا ہے کہ ہماری اقدار اچھی ہیں جس نے ٹیپ سنی وہ یہی سمجھتا ہے کہ ٹرمپ میں صدر بننے کی اہلیت نہیں۔ ٹرمپ نے اپنی غلطیوں پر کبھی معافی نہیں مانگی ہے۔
مشیل کی بات دہراؤں گی کہ اگلا شخص نچلی سطح پر گر جائے تو ہمیں اونچائی سے بات کر نی چاہیے۔ ٹرمپ کی زیادہ تر باتیں درست نہیں، مگر وہ جیسے چاہیں اپنی مہم چلا سکتے ہیں۔ پچھلے مباحثے کی طرح عوام حقاحق دیکھ رہے ہوں گےاور ٹرمپ نے جو کہا غلط کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹاپ سیکریٹ میلز غلط ہاتھوں میں جانے کی بات غلط ہے۔ یہ 35 ہزار ای میلز کا ذکر کیوں نہیں کررہے ، دوہرانا چاہتی ہوں کہ ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے میل بھیجنا غلطی تھی ۔
اوباما کئیر منسوخ ہوا تو 20 ملین افراد کو حا صل سہولت ختم ہو جائے گی ۔ ٹرمپ اوباما کئیر کو ختم کردیں گے جس سے مسئلہ ہو گا، میں نے اس میں ترمیم کا منصوبہ بنایا ہے۔ اوباما کئیر کے بعد عوام کی زندگی میں بہتری آئی ہےاورطبی انشورنس سے عوام کی زندگی میں بہتری آئی ہے ۔
ہیلری نے کہا کہ افسوس ہے کہ امریکی مسلمانوں کے بارے میں ایسی باتیں سننے کو ملتی ہیں، مگر ایسے مسلمانوں کی کی مثال بھی ہے جنھون نے عراق میں اپنی جان دی۔ اقلیتوں میں یہ احساس ہے کہ انھیں بھی سماجی معاشی میدانوں میں حصہ دیا جائے۔ہماری جنگ اسلام سے نہیں داعش جیسے تنظیموں سے ہے۔
ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ خواتین سے متعلق جو کچھ کہا اس پر معافی چاہتا ہوں۔میری گفتگو ایک بند کمرے میں کی گئی تھی، جس پر مجھے فخر نہیں ہے۔میں خواتین کی بہت عزت کرتا ہوںاورمیں سچ کہہ رہا ہوں ۔ہیلری پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 33 ہززر ای میلز کا تعلق کیا ان کی بیٹی کی شادی سے تھا جو یہ ذاتی اکاؤنٹ کی بات کرتی ہیں ۔
وہ کہتے ہیں کہ ہیلری نے جو کہا صرف لفاظی ہے ،میں افریقی امریکیوں کے لیے کوششیں کررہا ہوں اور میں ایک سیاست دان ہوںوہ سب کچھ بس ہو گیا ۔امریکا کو 1 ارب ڈالر تجارتی خسارہ ہوا جسےٹھیک کر ناہو گا۔لوگوں کو انصا ف مہیا کر نامیری ترجیح ہو گی۔میں نے صدارتی دوڑ میں اسی لیے حصہ لیا کہ میں ملک کے ساتھ احمقانہ حرکتیں دیکھ کر تھک گیا تھا۔
ٹرمپ کہتے ہیں کہ مجھے اس آڈیو ٹیپ پر بہت شرمدنگی ہے۔ میں حقیقیت میں اپنے خاندان ،خواتین کی بہت عزت کر تاہوں ۔بل کلنٹن خواتین کے حوالے سے جتنے برے رہے ہیں ،اس کی تاریخ نہیں ملتی۔آج ایک خاتون یہاں موجود ہیںاوربہت سال قبل وہ ان سے برا سلوک کرتے رہے ہیں ۔ہیلری اس طرح کی باتیں اچھال رہی ہیں،انھیں ایسا نہیں کر نا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میں صدر ہوتا تو ہلیری کلنٹن جیل میں ہوتیں۔میں نےمشل اوباماکوہلیری کےخلاف بولتےدیکھاہے۔اوباما کئیر ایک تباہی سے زیادہ کچھ نہیں ۔یہ اعداد و شمار کا کھیل ہے ،یہ بہت مہنگا پرو جیکٹ ہے ،یہ کام کی چیز نہیںہےمعیشت کے لیےاورمیں یقینا اسے ختم کر دوں گا ۔اوباما کئیر سے کئی کمپنیوں نے اپنا کاروبار چمکایا ہوا ہے ۔یہ فردسودہ نظام کے تحت چلنے والا پرو جیکٹ ہے۔