18 نومبر ، 2016
کرائسٹ چرچ ٹیسٹ میں بیٹسمینوں کی ناقص کارکردگی کے باعث پاکستان ٹیم مشکلات کا شکارہے،پوری ٹیم 133رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، جواب میں دوسرے روز کھیل کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے 3وکٹ کے نقصان پر104رنز بنالئے ہیں۔جیت راول 55اور نکولز29رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں،کیویز کی طرف سے ڈیبیو کرنے والے کولن ڈی گرینڈہوم نے 6وکٹیں حاصل کیں۔
ہیگلے اوول ،کرائسٹ چرچ میں کھیلے جارہے ٹیسٹ کے دوسرے روز کیوی کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، پاکستانی اوپنرز ایک بار ناکام رہے اور اظہر علی صرف 15رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، انہیں نیوزی لینڈ کی طرف سے پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے آل راؤنڈر ڈی گرینڈ ہوم نے کلین بولڈ کیا۔
اس کے بعد وکٹیں گرنے کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ ایک کے بعد ایک بیٹسمین آؤٹ ہوتا رہا، سمیع اسلم بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 19رنز بناکر ٹم سائوتھی کا شکار ہوگئے، بابر اعظم صرف 7رنز بناسکے،سینئر بیٹسمین یونس خان صرف دورنز، اسد شفیق 16، وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد 7رنز بناسکے۔ یوں پوری ٹیم پہلی اننگز میں صرف 133رنز پر ڈھیر ہوگئی ۔
نیوزی لینڈ میں پاکستان کا یہ تیسرا کم ترین اسکور ہے، اس سے قبل 2000-10میں ہملٹن ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بالترتیب 104اور 118رنز بنائے تھے۔
کپتان مصباح الحق نے کسی قدر مزاحمت کی لیکن وہ بھی 31رنز بناسکے، پاکستانی بیٹسمینوں کی خراب کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف 4 کھلاڑی ڈبل فیگر میں اسکور کرسکے۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے ڈی گرینڈہوم نے 6 جبکہ ٹم ساؤتھی اور بولٹ نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں، گرینڈہوم کیریئر کے پہلے ٹیسٹ میں5 وکٹیں لینے والے نیوزی لینڈ کے آٹھویں بولر ہیں، اس سے قبل آخری مرتبہ 2011-12میں بریسویل نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
پاکستان کے 133رنز کے جواب میں نیوزی لینڈ کی اننگز کا آغاز بھی اچھا نہ رہا اور لیتھم صرف ایک رن بناکر محمد عامر کو وکٹ دے بیٹھے، ولیم سن چار اور راس ٹیلر 11رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد جیت راول اورہینری نکولز نے چوتھی وکٹ کی ناقابل شراکت میں64رنز بناکر ٹیم کی پوزیشن کسی قدر مستحکم کردی۔
واضح رہے کہ میچ کا پہلا دن بارش کی نذر ہوگیا تھا،جس کی وجہ سے ٹاس بھی نہیں ہوپایا تھا۔آج میچ مقررہ وقت سے آدھا گھنٹہ پہلے شروع کیا گیا۔