12 دسمبر ، 2016
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ماضی میں اسلام کے نام پر فساد پھیلایا گیا، ہماری 3سال کی مسلسل کوششوں سے فساد کا دروازہ بڑی حد تک بند ہوگیا ، انتہا پسندی کی روک تھام کےلیے علما اور اہل دانش آگے آئیں۔
لاہور میں عالمی سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نبی اکرمﷺ سارے جہانوں کے لئے رحمت تھے لیکن بدقسمتی ہے کہ ہم نے سلامتی والے دین کو خوف کی علامت بنا دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ پر بعثت کا سلسلہ ختم ہو چکا اور نبوت کا سلسلہ ختم ہونے کے بعد ان کے پیغامات اور عمل کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری امت پر عائد ہوتی ہے۔ حضرت محمدؐکی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی ہماری کامیابی ہے اور امن و ترقی کی منزل نبی ﷺکی پیروی پر عمل کرنے سے ہی مل سکتی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضوراکرم ﷺنے انسانی جان کی حرمت کو بیت اللہ کی حرمت قرار دیا ،کیا ہم نے وہ معاشرہ قائم کیا جس میں انسانیت کا احترام کیاجاتاہے،کیادوسرےمذاہب اوراقوام کیساتھ حضور ﷺکے چارٹرکےمطابق تعلقات استوارکیے؟ بدقسمتی ہے کہ دین سے اخلاق سیکھنے کے بجائے عصبیت بنا دیا،علما اور اسکالرز معاشرے اور ریاست کی رہنمائی کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسوہ حسنہ کے پیمانے پر حکومت کو پرکھنا ہے، معاشرے کی پہلی اینٹ انسانیت کا احترام ہے ، حضرت محمدﷺنے باہمی تعلقات کیلئے انسانی حقوق کا چارٹر پیش کیا۔