14 دسمبر ، 2016
شام کے شمالی شہر حلب پر سرکاری فوج کے قبضے کے بعد باغیوں کے ساتھ جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے، اس دوران شہر کے مشرقی علاقوں سے چھ ہزار سے زائد شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چھ ہزار عام شہریوں کو حلب کے مشرقی حصے سے باہر باحفاظت نکال لیا گیا، ان میں دو ہزار بچے بھی شامل ہیں، وزارت دفاع کا مزید کہنا ہے 366 باغی ہتھیار پھینک کر مشرقی علاقوں سے نکل چکے ہیں۔
حلب کے مشرقی حصے پر سرکاری فورسز کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے بعد باغیوں اور روس کے درمیان طے ہونے والے معاہدے کے تحت باغیوں کو مزاحمت ختم کرکے ان علاقوں سے نکلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویتالی چرکن نے بتایا کہ مشرقی حلب کے تمام علاقے شامی حکومت کے دستوں کے قبضے میں آچکے ہیں۔
ان کے بقول حلب میں لڑائی اب رک چکی ہے اور باغیوں نے گزشتہ روز اپنی مزاحمت ترک کرتے ہوئے شامی دستوں کے ساتھ امن معاہدے پر اتفاق کر لیا تھا۔ باغیوں کے زیر قبضہ حلب کے مشرقی علاقے میں شامی فورسز نے دوبارہ شیلنگ شروع کردی، عینی شاہدین کے مطابق حکومتی فورسز کی شیلنگ آدھے گھنٹے جاری رہی۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق حلب کے مشرقی علاقے میں قابض باغیوں کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر شامی فورسز نے کارروائی دوبارہ شروع کردی ہے، حکومت کے زیر قبضہ علاقے میں دھماکے بھی سنے گئے،حکومت یا حکومتی فوج کی جانب سے فوری کوئی بیان سامنے نہیں آیا، شامی فورسز کی پیش قدمی کے بعد حکومت اور باغیوں کے درمیان فائر بندی اور محفوظ انخلا کا معاہدہ طے پایا تھا۔