20 دسمبر ، 2016
آمنہ عامر...طیارہ حادثہ میں جاں بحق ایک ہی خاندان کے6 افرادکی واحد بچ جانےوالی14 سالہ حسینہ گل کے بارےمیں چترال کی اسپتال انتظامیہ نے مقامی انتظامیہ کوخط لکھاہے کہ 'حسینہ گل کاعلاج یہاں ممکن نہیں، نفسیاتی علاج کے لیے اسے چترال سے اسلام آباد یا پشاور منتقل کیا جائے۔
پی کے 661طیارے کے حادثے میں جس کی دنیا لٹ چکی، اسے ذہنی دباؤ سے نکال کر واپس اس دنیا میں بسانا ہے، حسینہ گل کے امی، ابو،چار بہن بھائی طیارہ حادثے میں اسے اکیلا چھوڑ گئے، وہ چترال میں تھی تاکہ اپنے امتحان دے سکے، مگر زندگی نے ایک امتحان کے دوران ایک ایسا امتحان لے لیا کہ وقت کی ساعتوں نے ساتھ چلنے سے انکار کر دیا۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور سوشل ویلفیئر حکام کابھی کہنا ہے کہ حسینہ گل کوعلاج کیلئے چترال سے منتقل کر دینا چاہئے۔
ڈاکٹرزنے تیمارداروں کو حسینہ گل کے وارڈ میں داخلے سے بھی روکتےہوئے اس کے کمرے کے باہر نوٹس آویزاں کردیا ہے جس پر لکھا ہے کہ ’’اس بیٹی کو انتہائی سکون کی ضرورت ہے، اس لیے یہاں زیادہ لوگوں کا آنا اور ٹھہرنا منع ہے‘‘۔
خاندانی ذرائع کے مطابق حسینہ گل علاج کیلئے اسلام آباد جانا چاہتی ہے،ادھر اسپتا ل ذرائع کہتے ہیں کہ حسینہ گل کی صورت حال جوں کی توں ہے ، اس میں کوئی بہتری نہیں آئی تاہم ڈاکٹرز کویقین ہے کہ نفسیاتی علاج شروع ہونے پر جلد اورواضح بہتری آ جائے گی۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ حسینہ گل کی اسلام آباد یا پشاور منتقلی کے حوالے سے متعلق درخواست موصول ہوتے ہی خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔