پاکستان
27 جون ، 2012

لاہور :صدر کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر کارروائی مکمل

لاہور :صدر کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر کارروائی مکمل

لاہور… لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے صدر زرداری کیخلاف ایوانِ صدرمیں سیاسی سرگرمیاں ترک نہ کرنے کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواستوں پر کارروائی مکمل کر لی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں قرار دیا کہ عدالت صدرِ پاکستان کو ایک مناسب وقت دے گی،تاکہ وہ ایوانِ صدر میں سیاسی سرگرمیاں روکنے کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرلیں،اگر ایسا نہ کیا گیا تو دیکھیں گے کہ عدالت اس پر کیا کارروائی کر سکتی ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ ہائیکورٹ ملک کی آئینی عدالت ہے اور آئینی سربراہِ مملکت کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے،اس لئے ہم اپنے حکم میں ایک وقت مقرر کریں گے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے 12مئی2011ء کے فیصلے میں صدرسے توقع ظاہر کی تھی کہ وہ ایوان صدر میں سیاسی سرگرمیاں نہ کریں،لیکن اس توقع کا ہرگزیہ مطلب نہیں کہ عدالتی فیصلے پر عمل نہ کیا جائے،اس سے پہلے توہین عدالت کیس میں وفاقی حکومت کے لاء آفیسر کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے ناراضی کا اظہار کیااور کہا کہ یہ انتہائی نامناسب ہے کہ عدالت لاء آفیسر کو معاونت کیلئے بلائے اور وہ پیش نہ ہو، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عبدلحئی گیلانی نے عدالت کو بتایا کہ انہیں کوئی نوٹس نہیں ملا،اس لئے عدالت کارروائی ملتوی کر دے، عدالت نے درخواست گزاروں اے کے ڈوگر اور اظہر صدیق کو درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کے نکتہ پر دلائل دینے کی ہدایت کی تو ایڈیشنل ڈپٹی اٹارنی جنرل نیاعتراض کیا کہ عدالت انہیں نوٹس دیئے بغیر کارروائی شروع نہیں کر سکتی،تاہم عدالت نے ان کا اعتراض مسترد کر دیا۔ درخواست گزاروں نے موٴقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت صدر کا عہدہ غیر جانب در اور غیر سیاسی ہوتا ہے،لیکن صدر زرداری غیرجانبدار نہیں اورنہ ہی آئینی تقاضا پورا کر رہے ہیں ،،لہٰذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

مزید خبریں :