پاکستان
28 جنوری ، 2017

حکم امتناع کے بجائے مصالحت کلچر اپنانا ہو گا، جسٹس منصور

حکم امتناع کے بجائے مصالحت کلچر اپنانا ہو گا، جسٹس منصور

 

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ حکم امتناعی یا اسٹے آرڈر کے کلچر کو بھول کرمصالحت کا کلچر اپنانا ہو گا،حکم امتناع کا کلچر معیشت اور کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کرتا ہے۔

لاہور چیمبر آف کامرس میں مصالحتی سینٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب میں چیف جسٹس ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے کہا کہ حکم امتناع لینے کے بجائے مصالحت اور افہام و تفہیم سے تنازعوں کو حل کرنے کا کلچراپنایا جائے، دنیا بھر میں مصالحتی نظام کامیاب ہورہا ہے ۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ اس وقت پنجاب میں 13لاکھ کیسز زیر التوا ہیں، جن میں ایک لاکھ سے زائد ہائیکورٹ میں ہیں، مقدمات کو نمٹانے کے لیے جدید طریقے اختیار کرنا ہوں گے، اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ کر کوئی کاروبار نہیں چل سکتا۔

مزید خبریں :