07 فروری ، 2017
دہشت گردوں کے علاج کے مقدمے میں گرفتار سابق رہنما ایم کیو ایم سلیم شہزاد کو 18 فروری تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ، سلیم شہزاد کا کہناہےکہ گردے اور جگر کا کینسر ہے ، گرفتاری کا اندازہ نہیں تھا، شرجیل میمن کو دیکھیں حفاظتی ضمانت پر ہیں ۔
سلیم شہزاد کوانسداد دہشت گردی عدالت کےجج کی رخصت پر ہونے کے باعث لنک کورٹ میں پیش کیا گیا ۔عدالت میں ان کے وکیل کی جانب سے علاج معالجے کی درخواست دائر کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ میرے مؤکل کا کیس سے کوئی لینا دینا نہیں۔سوچا تھا کہ ایئر پورٹ سے سیدھاہائیکورٹ جاکرضمانت کرائیں گے۔
سلیم شہزاد نے عدالت میں کہا کہ میرے پاس دوائیں ہیں، کپڑے نہیں ہیں، مجھے گردے اورجگر کا کینسر ہے، نہیں پتا تھا کہ گرفتار کر لیا جائے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سلیم شہزادکے میڈیکل چیک اپ سے متعلق سپرنٹنڈنٹ جیل کو لکھیں گے۔
وکیل ملزم نے کہا کہ سلیم شہزاد کے2موبائل فون اور برٹش پاسپورٹ پولیس کے پاس ہیں ۔
تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف نے کہا کہ ایئر پورٹ تھانے نے ملزم کو گرفتار کیا تھا،سلیم شہزاد کا تمام سامان میرے حوالے کردیا گیا،میں تمام سامان واپس کر سکتا ہوں۔
عدالت نے تفتیشی افسرکوحکم دیا کہ لکھ کردیں کیا کیا سامان آپ کے پاس ہے۔
سلیم شہزادکو بی کلاس فراہم کرنے کی درخواست پر سرکاری وکیل کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔
کراچی ایئر پورٹ سے گزشتہ روز گرفتار کیے گئےمتحدہ قومی موومنٹ کے بانی اراکین میں شامل سلیم شہزاد کے خلاف مجموعی طور پر 23مقدمات درج ہیں جن میں سے 14این آر اور کے تحت ختم کیے گئے، 4 میں وہ بری ہوگئے، 4میں مفرور جبکہ ایک میں مطلوب ہیں۔
تحقیقاتی حکام بتاتے ہیں کہ سلیم شہزاد کیخلاف مجموعی طور پر23 مقدمات درج ہیں۔ 10 مقدمات لانڈھی تھانے میں، 4 ناظم آباد ،3 جوہرآباد جبکہ ایک ایک مقدمہ اورنگی،نارتھ ناظم آباد اورمومن آباد تھانے میں درج ہے۔
حکام کے مطابق 4 مقدمات میں سلیم شہزاد بری ہوچکے ہیں جبکہ 14 مقدمات این آر اور کے تحت ختم کیے گئے ، جنھیں کھولا جائے گا لیکن ان کو کھولے جانے میں تفتیشی حکام کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ محکمہ داخلہ سے ان 14مقدمات کی کیس فائلز غائب کر دی گئی ہیں جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔
چار مقدمات میں سلیم شہزاد مفرور جبکہ ایک مقدمے میں مطلوب ہیں۔ان کو ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ڈی ایس پی نارتھ ناظم آباد کے حوالے کیا گیا ہے جس نے انھیں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا۔
تحقیقاتی حکام بتاتے ہیں کہ جن مقدمات میں وہ مفرور ہیں ان تھانوں کو ان کیسز میں سلیم شہزاد کی گرفتاری کرنے سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔