11 فروری ، 2017
~
’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماضی کی مقبول اداکارہ شبنم کا کہنا تھا کہ جھرنا کہنا اچھا لگتا ہے جبکہ شبنم میں ایک ادا ہے، میں نے ڈیڑھ سو سے زائد اردو فلموں میں کام کیا ہے، شروع میں اردو فلموں میں کام کرنا مشکل لگا پھر آہستہ آہستہ اعتماد بحال ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ فلم چندا کی کامیابی کے بعد میں اپنے کام کو اور زیادہ محنت سے کرنے لگی تھی، فلم دل لگی کی کامیابی کا یقین نہیں تھا لیکن وہ فلم بھی سپر ہٹ ثابت ہوئی اور اسلم ڈار صاحب سے جب 2012ء میں ملاقات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ دل لگی اب بھی سپر ہٹ ثابت ہو رہی ہے۔
تین دہائیوں سے پاکستانی سینما پر راج کرنے والی اداکارہ شبنم کا مزید کہنا تھا کہ میں فخر سے کہہ سکتی ہوں کہ میرے ساتھ کسی کا بھی کبھی بھی نمبر ون کا جھگڑا نہیں ہوا اور تمام ہم عصر اداکاراؤں سے دوستی کا رشتہ تھا، زیبا، سنگیتا، نشو اور جو بھی اس زمانے میں اداکارائیں تھیں ان سے میرا دوستی کا رشتہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ہیروز کے ساتھ کام کیا، محمد علی کی بہت عزت کرتی تھی، ان سے احترام کا رشتہ تھا اور اداکار ندیم سے خاندانی تعلقات تھے، ان سے بے تکلفی اور دوستی تھی، مہناز کی آواز مجھ پر بہت بھلی محسوس ہوتی تھی، پاکستان میرا وطن ہے یہاں آکر اچھا لگتا ہے، کوئی فلم سائن کرنے سے پہلے کہانی ضرور سنتی تھی۔
جھرنا عرف شبنم نے مزید کہا کہ کینیڈا میں تھی تو بھارتی فلم کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا تھا، میں امیتابھ کے ساتھ کام کرنا چاہتی تھی، میں خود کو کردار کے مطابق ڈھال لیتی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے اداکاروں کو کہوں گی کہ محنت کریں اور وقت کی پابندی کریں، تمام پرستاروں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ابھی تک مجھے یاد رکھا ہوا ہے، روبن گھوش کے بغیر وقت بڑا مشکل گزر رہا ہے، موجودہ کراچی بہت خوبصورت ہو گیا ہے۔