خصوصی رپورٹس
16 فروری ، 2017

پاکستان میں 5 دن میں دہشتگردوں کے'8 حملے، 100سے زائد شہید

پاکستان میں 5 دن میں دہشتگردوں کے'8 حملے، 100سے زائد شہید

پاکستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، 5دن میں 8حملے ہوئے ہیں، آج دہشت گردوں نے سیہون شریف میں واقع درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کو نشانہ بنایا ہے۔

پانچ روز کے دوران دہشت گردوں نے چاروں صوبوں میں پے در پے کارروائی کی،لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، مہمند اور سیہون میں ہوئے 8 حملوں میں 100سے زائد افراد شہید ہوئے، جن میں شہریوں، زائرین، ججوں، پولیس، فوج اور میڈیا کو نشانہ بنایا گیا۔

پہلے کراچی میں ایک کریکر حملہ ہوا، میڈیا اس کی کوریج کے لیے پہنچا تو دہشت گردوں نے ایک نیوز چینل سماء کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اسسٹنٹ انجینئر جاں بحق ہو گیا۔

اگلے ہی روز دہشت گردوں نے لاہور کو نشانہ بنایا، پنجاب اسمبلی کے بالکل سامنے ایک احتجاجی ریلی کے شرکاء سے بات چیت کے لیے پولیس افسران آئے تو ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا کر دیا جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین سمیت 14افراد جاں بحق ہو گئے۔

اسی روز کوئٹہ میں ایک شخص سڑک کے کنارے بم نصب کر کے چلا گیا، اس بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہل کار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہو گئے۔

اس سے اگلے روز پشاور کے علاقے حیات آباد میں ججوں کو لے جانے والی گاڑی کے قریب خودکش دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں گاڑی کے ڈرائیور سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

اسی روز مہمند ایجنسی میں پولیٹیکل ایجنٹ کے دفتر پر دو افراد نے حملہ کیا، ان میں سے ایک کو سیکیورٹی اہل کاروں نے مار دیا جب کہ دوسرے کے خودکش حملے میں 6افراد جاں بحق ہو گئے۔

اس واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے موسل کور کے علاقے میں خودکش حملہ آور کی اطلاع پر کارروائی کی تو حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

جمعرات کو بلوچستان کے ضلع آواران میں ایک فوجی قافلے میں شامل اہل کار بارودی سرنگ کا نشانہ بنے، جن میں کیپٹن طلحہ سمیت تین فوجی شہید ہوئےاور پھر جمعرات ہی کی شام سیہون شریف میں درگاہ لعل شہباز قلندر کو نشانہ بنایا گیا۔

پانچ دنوں میں دہشت گردوں نے ملک کے چاروں صوبوں میں آٹھ حملے کر کے ریاست کو ایک واضح پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔

مزید خبریں :