05 مارچ ، 2017
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ متوقع طور پر پیر کو امریکہ میں امیگریشن سے متعلق ایک نئے انتظامی حکم نامے پر دستخط کریں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ حکم نامہ قبل ازیں انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ اس حکم نامے کے بعد جاری کیا جائے گا جس پر عمل درآمد وفاقی عدالت نے عارضی طور پر روک دیا تھا۔
نئے متوقع حکم نامے سے متعلق تفصیلات موصول نہیں ہو سکی ہے تاہم غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نئے حکم نامے میں عراق ان مسلم اکثریتی ملکوں میں شامل نہیں ہوگا جو اس اقدام سے متاثر ہوئے تھے۔
امریکہ کی وفاقی عدالتوں نے انتظامیہ کے 27 جنوری کے سفری پابندیوں سے متعلق حکم نامے پر عمل درآمد عارضی طور پر روک دیا تھا جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
ٹرمپ نے قبل ازیں عارضی سفری پابندیوں سے متعلق حکم نامے پر دستخط کرنے کی وجہ دہشت گردی سے متعلق خدشات کو قرار دیا تھا۔ پہلے حکم نامے کے فوری نفاذ کی وجہ سے امریکہ کا ویزا رکھنے والوں کو ہوائی اڈوں پر نا صرف بدنظمی کا سامنا کرنا پڑا، بلکہ کئی ایک کو جہازوں سے اتار دیا گیا یا انہیں امریکہ کے ہوائی اڈوں سے واپس بھیج دیا گیا۔
صدر ٹرمپ متوقع طور پر ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے میں نئے حکم نامے پر دستخط کریں گے اگرچہ صدر کی طرف سے قبل ازیں جاری کیا گیا حکم نامہ بیرون ملک انتہائی غیر مقبول رہا، تاہم اس اقدام کے فوری بعد ہونے والے ایک عوامی جائزے کے مطابق تقریباً نصف سے زائد امریکی شہریوں نے اس کی حمایت کی تھی۔