05 جولائی ، 2012
اسلام آباد… قومی اسمبلی کی پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی نے د و ، دو سرکاری گھر رکھنے والے افسران کی فہرست طلب کرلی ہے اور پلاٹ الاٹمنٹ کی غلط فہرست دینے کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی ہدایت بھی کی ہے۔ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں چیئرمین ندیم افضل چن کی زیرصدارت ہوا جس میں گریڈ بائیس کے افسران کو اضافی پلاٹ کی الاٹمنٹ کے معاملے پر غور کیا گیا۔ سیکریٹری ہاوٴسنگ نے بتایا کہ گریڈ بائیس کے افسران کو دو پلاٹ دینے کی منظوری دو ہزار چھ میں اس وقت کے وزیراعظم نے دی تھی۔ آڈیٹر جنرل کا کہنا تھا کہ اکثر سرکاری افسران نے سرکاری پلاٹ پر گھر بنائے اور کرایہ پر دیدیے ، اور خود سرکاری گھر میں رہتے ہیں۔ کمیٹی نے ایسے افسران کے ساتھ ان افسرا ن کی فہرست بھی طلب کی جنہوں نے الاٹ شدہ پلاٹوں کو بہتر سیکٹرز میں تبدیل کروایا ، اجلاس میں ججز اور بیوروکریٹس کو اضافی پلاٹ الاٹمنٹ کی پیش کردہ تفصیلات میں غلطی کی نشاندہی بھی کی گئی ۔ کمیٹی چیئرمین ندیم افضل کے مطابق جسٹس زاہدحسین اور بیوروکریٹ معین الاسلام نے بتایاہے کہ انہیں 2 پلاٹ نہیں ملے۔