06 مئی ، 2017
ہمارے بزرگ کہا کرتے تھے کہ معجزے ان لوگوں کے لیے ہی ہوتے ہیں جو معجزوں پر یقین رکھتے ہیں گذشتہ دنوں پاکستانی ڈاکٹروں نے واقعی ایک معجزہ کر دکھایا،80 کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے نامی گرامی پروڈیوسر راشد ڈار کچھ عرصہ سے سر درد کی شکایت محسوس کر رہے تھے،یہ وہی راشد ڈار ہیں جنہوں نے مشہور زمانہ اندھیرا اجالا،سونا چاندی، الف نون،منچلے کا سودا، ہزاروں راستے،خواہش،غبار،رگوں میں اندھیرا اور مسافت جیسے ڈرامے ہمیں دیئے۔
اس دور کو بلاشبہ پی ٹی وی کا سنہری دور کہا جا سکتا ہے،راشد ڈار کو ان کی اہلیہ پہلے میو اسپتال لے گئیں وہاں سے جنرل اسپتال ریفر کیا گیا،ڈاکٹر عمار انور نے بتایا کہ پہلے مریض کا سی ٹی اسکین کیا گیا جس سے دماغ میں رسولی محسوس ہوئی پھر ایم آر آئی نے تشخیص کرنے میں مدد دی۔
رپورٹ مریض کے دماغ میں متعدد پانی کی تھیلیوں(ہائیڈیٹڈ سسٹس)کی موجودگی کی نشاندہی کر رہی تھی، اس کیفیت میں مریض نہ تو کسی کو پہچان پا تا ہے اور نہ ہی بات کر سکتا ہے.دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں میں کوئی ایک مریض اس بیماری کا شکار ہوتا ہے۔انسانی جسم میں اس کا پہلا ہدف جگر ہوتا ہے اور پھر یہ بیماری دماغ تک سفر کرتی ہے۔
بہتر سالہ راشد ڈار کے ساتھ بھی یہی ہوا،لاہور کے جنرل اسپتال کا شمار دماغی امراض کے بہترین اسپتالوں میں ہوتا ہے،شعبہ نیورو سرجری کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شہزاد شمس نے یہ آپریشن کیا ،اس آپریشن میں ڈاکٹر طارق عمران نے ان کی معاونت کی۔
راشد ڈار کا یہ آپریشن دنیا میں اپنی نوعیت کا واحد کیس بن گیا،ان کے دماغ سے پانی کی 36 چھوٹی بڑی تھیلیاں نکلیں جس نے ڈاکٹروں کو چونکا دیا۔پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا کیس تو تھا ہی، دنیا بھر میں بھی اس سے پہلے اتنی cysts کے کسی دماغ میں ہونے کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔
امریکا میں گذشتہ تیس سالوں میں صرف دو اس نوعیت کےآپریشن ہوئے ان میں بھی اتنی تعداد میں پانی کی تھیلیاں برآمد نہیں ہوئیں.اس طرح کے آپریشنز میں مریض کی جان جانے کا اندیشہ بہت زیادہ ہوتا ہے یا مریض پر فالج کا حملہ ہو جاتا ہے یا اس کے دماغ کی شریان پھٹ سکتی ہے۔اللہ تعالی کو راشد ڈار کی زندگی منظور تھی اسی لیے وہ ایسے ڈاکٹرز تک پہنچ گیے جو ان کی درست تشخیص کر سکے اور ہمارے پاکستانی ڈاکٹروں نے اس انتہائی رسکی آپریشن کو کامیابی سے کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کے ڈاکٹر اپنی پروفیشنل مہارت میں دنیا میں کسی سے کم نہیں۔
میڈیکل سائنس کی تاریخ میں یہ معجزہ کر دکھانے والے ڈاکٹر شہزاد شمس نے بتایا کہ یہ ایک پیرا سائٹ انفیکشن ہے دنیا بھر میں ایسے کیسز بہت کم ہوتے ہیں یہ تیسری دنیا کے ممالک کی بیماری ہے،خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمارے لیجنڈ راشد ڈار اب روبہ صحت ہیں۔
اپنے گھر میں چل پھر رہے ہیں اور باتیں بھی کر رہے ہیں.جنرل اسپتال میں ہی ان کی الٹرا ساؤنڈ رپورٹ میں ان کے جگر میں بھی ایک hytatid cyst کی نشاندہی ہوئی ہے،جس کا علاج جاری ہے۔اللہ کریم سے دعا ہے جس طرح ان کے دماغ سے 36 تھیلیاں کامیابی سے نکال لی گئیں اب ان کے جگر سے بھی نکال لی جائے۔بلاشبہ یہ ایک حیران کن کیس تھا جس نے پاکستانی ڈاکٹروں کے ہاتھوں میڈیکل کے شعبے میں ایک نئی تاریخ رقم کی۔
(صاحبزادہ محمد زابر سعید بدر پچاس کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ ممتاز صحافی،محقق اور ابلاغ عامہ کی درس و تدریس سے وابستہ ہیں)