09 مئی ، 2017
سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور عمران خان کا کوئی مقابلہ نہیں ۔مصباح الحق ریکارڈ کے اعتبار سے بہتر کپتان ہیں انہوں نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتے لیکن عمران خان جیسا کپتان دنیا میں نہیں ، وہ بہترین لیڈ اور مینٹور تھے ۔
مارننگ شو “جیو پاکستان “میں بات کرتے ہوئے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ مصباح الحق کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں سرفراز احمد کے علاوہ کوئی دوسرا کھلاڑی قیادت کے لئے موزوں دکھائی نہیں دے رہا۔اظہر علی پرفارم کررہے ہیں لیکن انہیں ون ڈے کرکٹ میں آزمایا جاچکا ہے ۔ سرفراز احمد کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سنبھالنے سے پہلے اپنی فٹنس پر زور دینا ہوگا۔
انہوں نےکہا کہ المیہ یہ ہے کہ ہمیں ہوش جب آتا ہے جب کوئی بڑا ایونٹ سر پر ہو۔۔۔ہماری قوم بھی ورلڈ کپ یا چمپیئنز ٹرافی جیسے ایونٹ میں جاگتی ہے ۔ سب کی خواہش ہوگی کی چمپیئنز ٹرافی میں پاکستان بھارت کو شکست دے ۔
سابق کپتان نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کا برا حال ہے۔ آج بھی ڈومیسٹک کرکٹ میں بریانی کی دیگ آتی ہے ،جس لڑکے نے سنچری بنائی ہو اسے دوبوٹیاں دیں جاتی ہیں ،جو اسکور نہ کرسکے اسے سادے چاول دئے جاتے ہیں۔جب ڈومیسٹک کرکٹ کا یہ حال ہوگا تو ایسے لڑکے آسٹریلیا اور جنوبی افریقا جیسی ٹیموں کا سامنا کس طرح کریں گے۔
انہوں نے پاک ویسٹ انڈیز سریز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کزور ہے لیکن دوسرا ٹیسٹ جیت کر ان کا اعتماد بحال ہوا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ برج ٹاؤن ٹیسٹ میں ہر ایک نے بیٹنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا لیکن ان کی نظر میں میچ بولنگ کی وجہ سے ہارے،ٹیم اگر پہلی اننگز میں سو رنز پر پانچ آؤٹ کرنے کے بعد تین سو سے زائد رنز بنوادے تو اس کی ذمہ داری بولرز پر ہی آتی ہے ۔
وسیم اکرم نے کہا کہ عامر اچھی بولنگ کررہے ہیں لیکن ٹیل اینڈرز کے خلاف بولنگ کرتے ہوئے انہیں مزید محنت کی ضرورت ہے ۔