خصوصی رپورٹس
13 مئی ، 2017

تھرپارکر ــ موروں کا قبرستان بن گیا

تھرپارکر ــ موروں کا قبرستان بن گیا

تھرپارکر ،موروں کا قبرستان بن گیا ۔ تحصیل کلوئی کے دودیہاتوں میں مزید25مورمرگئے۔رواں ماہ تھرپارکر کے مختلف دیہاتوں میں مرنےوالے موروں کی تعداد490سے تجاوز کرگئی ۔

صحرائے تھر میں رانی کھیت کی بیماری ضلع کی ساتوں تحصیلوں میں پھیل گئی جس کے باعث موروں کی اموات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔۔

اسی تھر میں انہی موروں کے تحفظ کے نام پر کروڑوں روپوں کے پراجیکٹ لئے گئے جنگلی حیات کے تحفظ کا سرکاری فنڈ بھی تو ہو گا مگر پھر بھی مور مرتے ہی جا رہے ہیں ،محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ لاکھوں کی تعداد گنتی کی رہ گئی ہے۔

انسپکٹر محکمہ وائلڈ لائف اشفاق میمن کے مطابق ہمارے پاس ایک بھی ڈاکٹر نہیں ۔

محکمہ وائلڈ لائف توگزشتہ سات سالوں کے دوران بیماری کا تعین ہی نہ کر سکاپورے تھر میں محکمہ وائلڈ لائف کے پاس ایک بھی ڈاکٹر نہیں تو پھر علاج کیسے ہو گا ۔

دعوے بلند و بانگ زبانی جمع خرچ بے حساب اور بے حسی افسوسناک اور شاید یہی سب دیکھ کراب مور انسانوں کے بجائے آسمان کی جانب پکارنے لگے ہیں۔

 

مزید خبریں :