07 جولائی ، 2012
پشاور…پشاور پولیس نے نوجوان پر مبینہ تشدد کر کے اسپتال پہنچا دیا جبکہ جبکہ کوئی بھی ایف آئی آر کاٹنے کو تیار نہیں۔ تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان کے لواحقین نے اسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کراچی سے پشاور آنے والے نوجوان اعجازنے الزام عائد کیا ہے کہ تھانہ پہاڑی پورہ کے پولیس عملے نے اس کو رات کے وقت گرفتار کیا اور پولیس اسٹیشن لے کر گئی جہاں اس سے15 ہزار روپے بھی لئے گئے اورجب اس نے اپنے پیسے واپس مانگنے کا تقاضا کیا توپولیس والوں نے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کا سر پھٹ گیا اور اسے طبی امداد کے لئے لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچایا گیا، جس پر ان کے لواحقین نے انصاف کیلئے پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،جبکہ دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ اعجاز کو آوارہ گردی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا اوراعجاز کو کسی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ اس نے خود ہی اپنا سر حوالات کے جنگلوں سے ٹکراتے ہوئے پھاڑا ہے اور اس سے کوئی پیسے نہیں لئے گئے۔