30 مئی ، 2017
پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز سے ساڑھے 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کرنے کے بعد ان کا بیان قلمبند کرلیا۔
وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز آج صبح 11 بجے دوسری مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ پہلی پیشی کے برعکس آج حسین نواز نے میڈیا سے بات چیت نہیں کی۔
اس موقع پر جوڈیشل اکیڈمی کی عمارت کے باہر مسلم لیگ نون کے رہنماوں اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود رہی۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیا کی سربراہی میں 6 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے حسین نواز کو مے فیئر فلیٹس سمیت عزیزیہ ملز اور دیگر دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہونے والی پوچھ گچھ کے دوران اس حوالے سے سخت سوالات کئے گئے۔
اس سے قبل حسین نواز نے جے آئی ٹی کے 2 ممبران پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عدالت میں درخواست جمع کرا رکھی تھی جس پر سماعت کے بعد عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔
پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے حسین نواز سے قبل نیشنل بینک کے صدر سعید احمد سپریم کورٹ کے حکم پر پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا ۔