30 مئی ، 2017
سحری ہویا افطار ،دن ہو یا رات ،کراچی والے لوڈشیڈنگ سے پریشان کیونکہ کے الیکٹرک نے کوئی وعدہ وفا نہ کیا تو شہریوں کا صبر جواب دے گیا ۔
شہریوں نے ناظم آباد میں کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا،ملیر میں دو گھنٹے نیشنل ہائی وے بلاک کی ،لیاقت آباد میں گاڑیوں پر پتھرائو اور سعود آباد،ناتھا خان اور پی آئی بی سمیت دیگر علاقوں میں احتجاج بھیکیا ۔
سحری اور افطار کے اوقات کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کرنے کا کے الیکٹرک کا وعدہ وفا نہ ہوا ،مسلسل تیسری سحری اندھیرے میں کرنے پر شہریوں نے غصہ سڑکوں پر نکالا ، جنہوںنے تیکنیکی خرابی سمیت کوئی بھی بہانہ قبول کرنے سے انکار کردیا ۔
تین روز سے گرمی اورلوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں نے ملیر، آرسی ڈی گراونڈ، شاہ فیصل اورناتھا خان میں احتجاج کیا ،ملیر 15 میں مظاہرین نے نیشنل ہائی وے بلاک کی ،ساتھ میں قرآن پاک کی تلاوت بھی کی ۔
لیاقت آباد میں شہریوں نے ٹائر جلائے ،مشتعل افراد نے گاڑیوں پر پتھراو کرکے غصہ نکالا،ناظم آباد میں مظاہرین نے کے الیکٹر ک کے دفتر پر دھاوا بول دیااورتوڑ پھوڑ کی ۔
کراچی میں گذشتہ رات رواں ماہ میں بجلی کا 12واں بڑابریک ڈاون ہوا ، جس میں شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوبا رہا۔