10 جولائی ، 2012
قاہرہ. . . .مصر ی صدر کی جانب سے پارلیمنٹ کو بحال کرنے کے صدارتی فرمان کو اعلیٰ عدالت نے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ تمام ادارے عدالتی حکم کے پابند ہیں، پارلیمنٹ کی تحلیل کا فیصلہ حتمی تھا، جس کیخلاف کوئی اپیل نہیں کی جاسکتی۔مصر میں آئینی عدالت نے گزشتہ ماہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا،مصر کے نومنتخب صدر محمد مرسی نے عدالتی فیصلہ تسلیم نہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی بحالی کا فرمان جاری کیا تھا،،صدارتی حکم نامہ جاری ہونے کے بعد اسپیکر نے پارلیمان کا اجلاس آج شام 5بجے بلانے کا اعلان کیا تھا تاہم آئینی عدالت نے صدارتی فرمان کو مسترد کر دیا ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی تحلیل کا فیصلہ حتمی تھا، جس کیخلاف کوئی اپیل نہیں کی جاسکتی ،تمام ادارے عدالتی فیصلے کے پابند ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد عدلیہ اور صدر کے مابین تناوٴ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ مصر ی فوج کی سپریم کونسل نے بھی عدالتی فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کی بالادستی سب سے اہم ہے۔دوسری جانب اخوان المسلمون نے صدر مرسی کی حمایت میں آج ملین مارچ کا اعلان کیا ہے۔