22 اگست ، 2017
قومی احتساب بیورو(نیب) نے سندھ میں جاری تحقیقات کی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادی۔
نیب کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے جس کے مطابق سندھ میں 16 سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
16 سیاست دانوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، نیب رپورٹ
ان سیاستدانوں میں وزیر ایکسائزڈیپارٹمنٹ گیان چند ایسارانی، سابق رکن اسمبلی غلام قادر پلیجو، دوست محمد، اعجاز شاہ شیرازی، سابق سٹی ناظم سید مصطفیٰ کمال، رؤف صدیقی، عادل صدیقی، محمد علی ملکانی، نواب تیمور تالپور، صوبائی وزیر قانون ضیاءا لحسن لنجار، ستار راجپر اور عبدالرؤف کھوسو شامل ہیں۔
نیب رپورٹ کے مطابق شرجیل میمن، آغا طارق اور ڈاکٹر عاصم کے خلاف ریفرنس دائر ہیں جب کہ 350 سے زائد سابق اور موجودہ بیوروکریٹس کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے جس میں چیرمین لینڈ کمیٹی جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی، سیکریٹری شازر شمعون، سیکریٹری زراعت شاہد گلزار شیخ، سیکریٹری محمد علی شاہ، غلام مصطفیٰ پُھل، سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آغا مقصود عباس، منظور قادر کاکا، سابق ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالوہاب عباسی، ڈی جی ایم ڈی امیر زادہ کوہاٹی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ وائس چانسلر شاہ لطیف یونیورسٹی پروین نعیم شاہ، ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی، سابق آئی جی غلام قادر جمالی، سینر ڈائریکٹر افتخارقائمخانی، سیکریٹری لوکل باڈیز علی احمد لونڈ، ڈپٹی کمشنر شوکت جوکھیو، جان محمد قاضی، آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگھن، ایس ایس پی میرپور خاص فاروق احمد جمالی، جام ظفر اللہ دھاریجو، منیر کھوڑو، ایس پی نیاز کھوسو اور دیگر کے خلاف بھی نیب کی تحقیقاتز جاری ہیں۔
رپورٹ میں عدالت عالیہ کو مزید بتایا گیا ہےکہ نیب پرائمری اسکول ٹیچرز، ہیڈ ماسٹرز، ٹاؤن میونسپل آفیسرز، مختیار کاروں، اور ایگزیکٹو انجینئرز کے خلاف بھی تحقیقات کررہا ہے۔
تاہم، نیب ذرائع کے مطابق سندھ کی اہم سیاسی شخصیت اویس مظفر ٹپی کا نام فہرست میں شامل نہیں ہے۔