09 ستمبر ، 2017
راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف زرداری کی اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کا احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
راولپنڈی کی احتساب عدالت نے آصف زرداری کو اثاثہ جات کیس میں بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
جیونیوز کے مطابق نیب نے آج لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ احتساب عدالت نے آصف زرداری کی بریت کا فیصلہ شواہد کو دیکھے بغیر اور میرٹ پر نہیں کیا، آصف زرداری کو سرسری سماعت کے نتیجے میں بری کرکے ایک غلط مثال قائم کی گئی۔
نیب کی اپیل کے متن میں کہا گیا ہےکہ احتساب عدالت نے اہم ریکارڈ پیش نہیں کرنے دیا اور مقدمے کے اہم گواہوں کو نظر انداز کیا۔
نیب نے اپیل میں دعویٰ کیا ہےکہ اس کے پاس آصف زرداری کے خلاف 22 ہزار تصدیق شدہ دستاویزات ہیں جو ان کی آف شور کمپنیوں، سرے محل اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق ہیں جب کہ سابق صدر کے خلاف دیگر ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں۔
نیب نے اپیل میں کہا ہے کہ کیس میں جتنا مواد باہر سے منگوایا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آصف زرداری اور ان کا خاندان بہت سی آف شور کمپنیوں کا مالک ہے جب کہ سرے محل سمیت مرزا شوگر مل سے متعلق بھی ریکارڈ موجود ہے، عدالت چاہے تو ریکارڈ طلب کرے جس کی بنیاد پر مزید کارروائی ہوسکتی ہے۔
نیب راولپنڈی نے کیس کی پیروی کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی ہے۔