24 ستمبر ، 2017
کراچی: سربراہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان فاروق ستار نے کہا ہے کہ میئر یا ڈپٹی میئر کو اپنے عہدے سے نہیں ہٹایا جارہا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی ادارے بے اختیار ہیں تاہم اس کے باوجود میئر اور دیگر نمایندوں کو کہا ہے کہ اپنے وسائل سے ہی جتنا ہوسکے کچرا اُٹھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف پیکج دے کر وفاداریاں تبدیل کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، آج تمام سینیٹرز کو طلب کیا ہے ، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہماری وکٹیں گراکر جو خوش ہیں انہیں خوش رہنے دیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ آیندہ 6 ماہ میں ثابت کرنا چاہتےہیں کہ محدود اختیارات کے باوجود بھی کام کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اُٹھانا، نکاسی آب اور پانی کی فراہمی ہماری ترجیحات ہیں، جو ادارے ہمارے ماتحت ہیں ہم ان کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی چاہتے ہیں کراچی کے مسائل حل ہونے چاہیے، انہوں نے کہا کہ مل بیٹھ کر معاملات حل کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی حکومت سندھ حکومت کے ماتحت ہے۔
وسیم اختر کے مطابق 2016 اور 2017 میں 14 ارب روپے جاری ہوئے تاہم صرف صرف 4 ارب ترقیاتی کاموں میں لگ سکتے بقیہ رقم پنختواہیں ادا کرنے میں خرچ ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ فنڈز کے ایم سی کو نہیں، اس وقت کے ایڈمنسٹریٹرز کو جاری ہوئے تھے۔