پاکستان
Time 13 اکتوبر ، 2017

کراچی میں ایک اور خاتون پر تیز دھار آلے سے حملہ

کراچی میں خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس کے بعد متاثرہ خواتین کی تعداد 16 ہوگئی۔

گلستان جوہر اور گلشن کے بعد نامعلوم چھلاوے نے نارتھ ناظم آباد میں راہ چلتی خاتون کو تیز دھار آلے سے حملہ کرکے زخمی کردیا جس کے بعد خاتون نے حیدری تھانے سے رجوع کرلیا۔

35 سالہ متاثرہ خاتون شہرینہ کے مطابق ہیلمٹ پہنے موٹر سائیکل سوار نے پیچھے سے ان پر حملہ کیا اور تیز دھارے آلے سے زخمی کرنے کے بعد فرار ہوگیا۔

متاثرہ خاتون گھروں میں صفائی کا کام کرتی ہیں اور معمول کے مطابق اپنے گھر سے کام پر جا رہی تھیں کہ موٹرسائیکل سوار نے تیز دھار آلے سے حملہ کیا۔

دوسری جانب پولیس نے اپنی تفتیش شروع کی تو ابتدائی معلومات میں زخم کی بنیاد پر معاملے کو محض حادثہ قرار دیا لیکن اسپتال کی میڈیکل رپورٹ نے ایک بار پر معاملے کو دوسری طرف منتقل کردیا۔

اسپتال کی ابتدائی میں بتایا گیا ہےکہ شہرینہ نامی خاتوں کا زخم ایک سینٹی میٹر گہرا  اور ایک سینٹی میٹر چوڑا ہے جسے دیکھ کر اسے موٹر سائیکل کی چوٹ نہیں کہا جاسکتا لیکن وار چھرے یا خنجر کا بھی نہیں ہے، زخم کسی نوکیلی چیز کے لگنے سے ہوا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل خواتین کو تیز دھار آلے سے زخمی کرنے کے 15 واقعات گلستان جوہر اور گلشن کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

پولیس کی جانب سے تمام تر پھرتیوں کے باوجود ملزم کو اب تک گرفتار نہیں کیا جاسکا جب کہ سندھ حکومت نے ملزم کی گرفتار پر مدد دینے پر 5 لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔ 

دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کا جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملزم نفسیاتی مریض لگتا ہے جو چاقو نہیں بلکہ سرجیکل بلیڈ یا اس سے ملتا جلتا کوئی آلہ استعمال کررہا ہے جو بازار میں عام دستیاب ہے۔

مزید خبریں :