Time 26 اکتوبر ، 2017
دنیا

چینی صدرکا عروج اور بھارت کو مروڑ

فوٹو: فائل۔

کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کے رتبے میں اضافے کو جہاں پاکستانی ماہرین اور سفارت کاروں نے دوطرفہ تعلقات اور خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کیلئے خوش آئند قرار دیا ہے، وہیں بھارت کےپیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے ہیں۔

چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی نےبروز منگل ایک ترمیم کےذریعے ان کا نام اور نظریات آئین میں شامل کیے ہیں اور کئی دہائیوں بعد ژی جن پنک کو ملک کا طاقتور ترین رہنما قرار دیا گیا ہے۔

 اس اقدام سےصدرکے لیے مزید پانچ سال عہدے پرقائم رہنےکی راہ ہموار ہوسکتی ہے، ان کے ون بیلٹ ون روڈ(اوبی او آر) کے ویژن کو بھی آئین کا حصہ بنا دیاگیاہے۔

اس نئی پیش رفت پر بات کرتے ہوئے ڈپٹی چیف آف میشن اور چینی سفارت خانے میں منسٹر کونسلر لیجیان زاو نے دی نیوز کو بتایا کہ اس اقدام سے چین میں ‘‘استحکام، تسلسل اور اتحاد’’ پیداہوگا۔ اعلیٰ چینی سفارتخانے نے کہا کہ یہ سب چین اور سی پیک کے لیےاچھا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے اس غیرمثالی اقدام پر ابھی تک باقاعدہ کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، ایک اعلیٰ پاکستانی سفارتکار نے دی نیوز کو بتایاکہ کمیونسٹ پارٹی کا اقدام پاکستان کے لئے ایک مثبت پیش رفت ہے اور پاکستان میں اس کا زبردست خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ 

چونکہ سرکاری ردِعمل ابھی تک نہیں آیا اس لیے انھوں نے دی نیوز سے غیررسمی بات کرتے ہوئے کہا،" یہ کوئی معمولی پیش رفت نہیں ہے مازےڈونگ کےبعد صدر شی جن پنگ ایسا کرنے والے پہلے چینی رہنما ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہےکہ چین کیلئے آنےوالا دور بہت اہم ہوگا"۔

سفارتکار نےکہا کہ ترقی یافتہ دنیا کیلئے یہ ایک اچھی خبر ہےکیونکہ خطے کے رابطے اور معاشی انضمام کا چینی رہنما کا وژن دنیا کو تبدیل کرنےکی صلاحیت رکھتا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی ٹویٹ کیا ہے کہ پاکستان اور چینی صدر شی جن پنگ کی متحرک قیادت میں مشترکہ ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ 

شہباز شریف نے ٹوئٹ کیا،"عزت مآب صدر شی جن پنگ کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کادوبارہ سیکریٹری جنرل منتخب ہونےپر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد"۔

 پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نےگزشتہ روزایک میٹنگ میں بتایا کہ صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اور روڈ کے اقدام سےآئندہ چندبرسوں میں خطے کی مشترکہ ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

انھوں نے آئندہ 25 برسوں کیلئے وسطی ایشیا ترقیاتی سرگرمیوں کا گڑھ ہوگا اور صدر شی کے ویژن کی بدولت چین اور پاکستان اس ترقیاتی اقدام کا حصہ بننے کے قابل ہوچکے ہیں۔

سی پیک کے حکومتی کمیونی کیشن کے انچارج عاصم خان نے کہا کہ راہداری کاخواب دیکھنے والے صدر زی اس اقدام کی کامیابی کیلئے ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں۔ 

اوبی او آر اور سی پیک کیلئے یہ ایک اچھی خبر ہےکیونکہ چینی رہنمائوں نے پاکستان و چین تعلقات کارخ جغرافیائی اور اقتصادی پارٹنرشپ کی جانب موڑ کر ایک مثالی اقدام کیاہے۔

مزید خبریں :