27 اکتوبر ، 2017
پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو متحدہ عرب امارات میں ٹی ٹین لیگ کے دوران فرنچائز خریدنے سے روک دیا ہے البتہ سابق کپتان اگر چاہیں تو کسی بھی ٹیم کے مینٹور بن سکتے ہیں۔
چیف سلیکٹرانضمام الحق نے جمعرات کی شب بتایا کہ میرا ٹی ٹین لیگ کی تمام چھ فرنچائز سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی میں نے کوئی ٹیم خریدی ہے البتہ میرے بھائی انتظار الحق کے ایک ٹیم میں شیئرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ نے مجھے یہی کہا کہ میں میں ایسا کوئی کام نہیں کرسکتا جو بورڈ کی پالیسیوں سے متصادم ہو البتہ اگر میں چاہوں تو کسی ٹیم کے ساتھ وہ کام کر سکتا ہوں جو بورڈ کی پالیسیوں سے متصادم ہو۔
انضمام الحق نے کہا کہ میڈیا یہ دعوی غلط کر رہا ہے کہ میں نے کوئی فرنچائز خرید لی ہے۔
پی سی بی چئیر مین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ انضمام الحق پاکستان کرکٹ بورڈ میں کنسلٹنٹ ہیں۔ کنسلٹنٹ ہمارے لئے اپنے باقی کاروبار روک نہیں سکتے۔ ہاں اگر وہ کوئی ایسا کام کریں جس سے چیف سلیکٹر کا کام متصادم ہو البتہ کنسلٹنٹ بن کر انضمام کہیں اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹین کو آئی سی سی نے منظور یا مسترد نہیں کیا ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں امارات کرکٹ بورڈ کی بہتر دلچسپی ہے۔ امارات کرکٹ بورڈ اپنی لوکل لیگ کرانا چاہتے ہیں۔ ہم نے امارات کرکٹ بورڈ سے کہا کہ کوئی ایسا منصوبہ نہ لایا جائے جس میں ہمارا نقصان ہو۔
ٹی ٹین لیگ دسمبر میں ہوگی اور پاکستانی فرنچائز بھی اس لیگ کو کرانے کو تیار ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کئی کھلاڑیوں کو اس نئی لیگ کے لئے ریلیز کر دے گا۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ٹی ٹین لیگ کو اس نے نہ منظور کیا ہے اور نہ ہی اس ٹورنامنٹ کو غیر تسلیم شدہ کرکٹ میں شامل کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹین لیگ خالصتا امارات بورڈ کا منصوبہ ہے چوںکہ پاکستان اپنی انٹرنیشنل ہوم کرکٹ متحدہ امارات میں کھیلتا ہے اس لئے پی سی بی اس لیگ کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ پی ایس ایل کی کچھ فرنچائز نے بھی ٹی ٹین لیگ کی ٹیمیں خریدی ہیں۔