03 نومبر ، 2017
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سب سے مستند بیٹسمین اظہر علی کے بعد نوجوان فاسٹ بولر عثمان خان شنواری بھی فٹنس کے شدید ترین مسائل میں گھر گئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی جانب سے سری لنکا کے خلاف آخری ون ڈے اور پہلے ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کے ہیرو عثمان خان شنواری ایک بار پھر کمر کی پرانی تکلیف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
سنجیدہ نوعیت کی انجری کو دیکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم اور پی سی بی کے میڈیکل پینل نے ان کی کمر کا ایک اور اسکین کرایا ہے جس کی رپورٹ پیر کو آئے گی۔پہلا اسکین زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔
ٹیم انتظامیہ کو بتایا گیا ہے کہ اگر ان کی کمر کی تکلیف پہلے جیسی ہوئی تو انہیں لمبے عرصے کے لئے کرکٹ سے دور رہنا پڑ سکتا ہے۔
پی سی بی کے حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ 23 سالہ لیفٹ آرم فاسٹ بولر نے سری لنکا کے خلاف سیریز میں بولنگ کے دوران اس قدر زور لگایا کہ ان کے کمر کی پرانی تکلیف دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل کے شعبے کے انچارج ڈاکٹر سہیل سلیم نے بورڈ حکام کو بتایا ہے کہ پیر کو عثمان شنواری کے اسکین کی رپورٹ آنے کے بعد پتہ چلے گا کہ ان کی اصل انجری کیا ہے اور انہیں فٹ ہونے میں کتنا وقت درکار ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان خان شنواری کو کمر کی وہی تکلیف دوبارہ شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انہیں مکمل فٹ ہونے اور ردھم حاصل کرنے میں تین سال لگے تھے۔
شارجہ میں پانچویں ون ڈے میں عثمان شنواری کی عمدہ بولنگ کی بدولت مہمان ٹیم 27ویں اوور میں 103 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔
عثمان خان شنواری نے سری لنکا کے خلاف پانچویں اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں شاندار بولنگ کرتے ہوئے صرف 34رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
یہ ان کا محض دوسرا ہی ون ڈے انٹرنیشنل تھا جس میں انہوں نے اپنے کریئر کی بہترین بولنگ کی ۔
فاسٹ بولر نے چار سال قبل اس وقت خبروں میں جگہ بنائی تھی جب انہوں نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے فائنل میں زرعی ترقیاتی بینک کی طرف سے سوئی نادرن گیس کی مضبوط بیٹنگ لائن کو بکھیر کر رکھا دیا تھا اور صرف نو رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اسی کارکردگی کی بنا پر انہیں سری لنکا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم میں شامل کرلیا گیا تھا تاہم وہ اس سیریز کے دو میچوں میں کوئی وکٹ حاصل نہیں کر سکے تھے۔
عثمان خان شنواری کی واپسی گذشتہ ماہ ورلڈ الیون کے خلاف ہوئی اور وہ دو میچز کھیلے لیکن کوئی خاص تاثر قائم نہ کر سکے۔
فاٹا سے تعلق رکھنے والے عثمان شنواری نے سری لنکا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئینٹی میں 20 رنز دے کر دو وکٹ حاصل کئے تھے اور مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اظہر علی کو گھٹنے کی تکلیف سے مکمل نجات حاصل کرنے لئے مزید تین ہفتے درکار ہیں اور وہ پر امید ہیں کہ جنوری میں نیوزی لینڈ کی سیریز سے قبل مکمل فٹ ہوجائیں گے۔تاہم قومی ٹی ٹوئینٹی ٹورنامنٹ اور ویسٹ انڈیز کی سیریز میں اظہر علی کی شرکت کا کوئی امکان نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر اظہر علی نے اپنی ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں وہ گھٹنے کی ایکسر سائز کررہے ہیں۔
اظہر علی پر امید ہیں کہ وہ جلد فزیو تھراپی اور ری ہیبلی ٹیشن سے فٹ ہوجائیں گے۔متحدہ عرب امارات میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد اظہر علی نے گھٹنے کی تکلیف کی وجہ سے ون ڈے سیریز میں شرکت نہیں کی تھی۔