14 نومبر ، 2017
اٹلی کی ٹیم 60 سال بعد پہلی مرتبہ روس میں منعقدہ فٹ بال ورلڈ کپ 2018 سے باہر ہوگئی۔
چار مرتبہ ورلڈ فٹ بال چیپمیئن رہنے والی اٹلی کی ٹیم یورپ سے پہلے راؤنڈ میں ڈائرکٹ کوالیفائی نہیں کر سکی تھی، جس کے بعد اسے سوئیڈن سے دو پلے آف کھیلنے پڑے۔
پہلے میچ میں سوئیڈن کی نسبتاً کمزور ٹیم نے اٹلی کو اسی کی سرزمین پر ایک گول سے ہرا دیا، جس کے بعد اٹلی کی ٹیم کو امید تھی کہ شاید روم میں وہ سوئیڈن کو ایک سے زائد گول سے ہرا کر فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرلے گی۔
لیکن سوئیڈن کی فٹ بال ٹیم، جو صرف ایک مرتبہ 1958 میں اپنی سرزمین پر کھیلے گئے ورلڈ کپ کے فائنل میچ تک رسائی حاصل کرسکی تھی، نے چار مرتبہ ورلڈ چیمپیئن رہنے والی ٹیم اٹلی کو فائنلز کی دوڑ سے باہر کردیا۔
واضح رہے کہ اٹلی کی ٹیم 1934، 1938، 1982 اور 2006 میں ورلڈ چیمپیئن رہ چکی ہے۔
دوسری جانب اس میچ کے ساتھ ہی اٹلی کے گول کیپر گگی بفون کا انٹرنیشنل کیریئر بھی اختتام پذیر ہوا، جنہوں نے ٹیم کی ناکامی کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
گگی بفون کو رواں سال فیفا نے بہترین گول کیپر کا ایوارڈ دیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میلان کے سان سیرو اسٹیڈیم میں اٹلی اور سوئیڈن کا برابر ہوجانے والا میچ دیکھ کر باہر نکلنے والے شائقین فٹبال غم اور سکتے کی سی کیفیت میں تھے۔
حال ہی میں گریجویشن کرنے والی ایک طالبہ نے کہا، 'یہ بہت افسوسناک ہے کیونکہ ورلڈ کپ دیکھنا ایک ایسی چیز تھی جو اٹلی کے باسیوں کو ایک دوسرے کے قریب لے کر آتی ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ، 'جو کچھ ہوا ہے یہ میرے والد کے لیے بھی بدترین ہے، وہ 54 برس کے ہیں اور انہوں نے پہلے کبھی ایسا نہیں دیکھا'۔
ایک نوجوان نے کہا، 'مجھے اب تک یقین نہیں آرہا کہ یہ ہوچکا ہے، ہم نے اس سے پہلے ایسا تجربہ کبھی نہیں کیا'۔
ایک صاحب نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ انہیں اٹلی کے پورے فٹبال سسٹم نے مایوس کیا، ان کا کہنا تھا، 'یہ ہمارے ملک کی ناکامی ہے'۔
دوسرے جانب کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اٹلی کے بغیر ورلڈ کپ اچھا ہو ہی نہیں سکتا۔