15 نومبر ، 2017
حال ہی میں پاکستانی کرکٹرز سرفراز احمد، وہاب ریاض اور بابر اعظم کی موٹر وے پر موج مستیوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور مقبولیت کے ریکارڈ ٹوڑ دیئے۔
لیکن یہ بات شاید کسی کو معلوم نہ ہو کہ اس ویڈیو کے پیچھے ایک کہانی پوشیدہ تھی جس نے تینوں کرکٹرز کو گھنٹوں اذیت میں مبتلا رکھا۔
رات کو لاہور سے روانہ ہونے والے پاکستان ٹیم کرکٹ ٹیم کے تینوں کھلاڑی صبح ساڑھے 6 بجے اسلام آباد پہنچے۔
شدید دھند میں کرکٹرز کو انتہائی مشکل صورتحال سے گذرنا پڑا، لیکن خطرات کی پرواہ کیے بغیر کرکٹرز نے اپنا سفر جاری رکھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ڈرافٹ کے لیے تینوں کرکٹرز اسلام آباد میں قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ چھوڑ کر لاہور پہنچے اور ڈرافٹ کے بعد پاکستانی کپتان سرفراز احمد اور فاسٹ بولر وہاب ریاض نے مڈل آرڈر بیٹسمین بابر اعظم کی گاڑی میں اسلام آباد جانے کا فیصلہ کیا۔
تینوں رات 9 بجےجس گاڑی پر روانہ ہوئے، اسے بابر اعظم ڈرائیو کررہے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد، وہاب ریاض اور بابر اعظم جب پنڈی بھٹیاں پہنچے تو دھند شدید ہوچکی تھی اور موٹر وے پولیس نے موٹر وے کو بند کرکے مسافروں کو سفر کرنے سے منع کردیا تھا۔
اسی دوران تینوں نے موٹر وے سے اپنی گاڑی کا رخ جی ٹی روڈ کی جانب موڑ دیا، آلودہ دھند کی وجہ گاڑی سست روی سے چل رہی تھی اور جی ٹی روڈ پر حد نگاہ بھی کم تھی۔تاہم تینوں کرکٹرز نے خطرہ مول لیتے ہوئے سفر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس طرح وہ صبح جس وقت ہوٹل پہنچے اُس وقت فجر کی اذانیں ہورہی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ راولپنڈی میں کرایا اور کھلاڑیوں کو ڈرافٹنگ کے لیے لاہور طلب کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم کی پرواہ کیے بغیر کھلاڑیوں کو ڈرافٹنگ کے لیے بلوا لیا گیا، حالانکہ یہ تقریب اسلام آباد میں بھی ہوسکتی تھی۔تاہم کسی نے اس جانب سوچنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔