18 نومبر ، 2017
تربت: بلوچستان کے ضلع تربت سے مزید 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جنہیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
لیویز ذرائع کے مطابق تربت کے علاقے تاجبان میں لیویز فورس معمول کی گشت پر تھی کہ ایک ویران مقام سے 5 افراد کی لا شیں برآمد ہوئیں، جنہیں شناخت کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
لیویز ذرائع کے مطابق مذکورہ لاشیں ضلع کے دوردراز علاقے تاجبان میں جھاڑیوں سے برآمد ہوئیں، جنہیں شناخت کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
لیویز ذرائع کے مطابق پانچوں لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے جن میں عثمان قادر، دانش علی، بدر منیر، ثاقب علی اور قاسم شامل ہیں جب کہ پانچوں افراد کا تعلق گجرات سے ہے۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔
دوسری جانب حکومت بلوچستان کے ترجمان انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے تربت سے 15 نومبر کو 15 افراد کی لاشیں ملنے کے بعد انسانی اسمگلرزکے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، لگتا یہی ہے کہ ایک ہی گروپ نے دومختلف مقامات پرلوگوں کوقتل کیا۔
رواں ہفتے تربت سے لاشیں ملنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل 15 نومبر کو بھی ضلع تربت سے 30 کلو میٹر دور بلیدہ کے پہاڑی علاقے سے 15 افراد کی لاشیں ملی تھیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا، یہ تمام افراد مزدور پیشہ تھے اور ان کا تعلق پنجاب سے تھا۔
گذشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تربت میں ایف سی کے خفیہ آپریشن کے دوران 15 افراد کے قتل میں ملوث دہشت گرد یونس توکلی مارا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یونس توکلی بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے 8 بڑے کمانڈرز میں سے ایک تھا۔