نوازشریف اور جاوید ہاشمی کی ملاقات، ’ویلکم بیک ہوم‘ سے استقبال

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جاوید ہاشمی پنجاب ہاؤس اسلام آباد پہنچے تو سابق وزیراعظم نواز شریف نے گلے لگا کر ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ 

’ویلکم بیک ان ہوم‘

اس موقع پر مریم نواز نے جاوید ہاشمی کو 'ویلکم بیک ان ہوم' کہا۔ جس کے بعد وہ ملاقات کے لئے بالکونی میں گئے جہاں ملاقات کے دوران وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سینیٹر پرویز رشید، مریم نواز اور مریم اورنگزیب بھی شریک تھیں۔

اس موقع پر دونوں سیاستدانوں نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر بات چیت کی۔

جاوید ہاشمی نے بیگم کلثوم نواز کی خراب طبیعت پر نواز شریف سے دریافت کیا اور جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

خدمات کو خراج تحسین

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جاوید ہاشمی کی سیاست اور (ن) لیگ کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید ہاشمی کی پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے حوالے سے مرکزی مجلس عاملہ کے آئندہ اجلاس میں مشاورت کی جائے گی۔

’جاوید ہاشمی نے باقاعدہ شمولیت نہیں کی‘

ادھر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں ایک سوال پر  مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے ملاقات کے دوران جاوید ہاشمی میں کھل کر بات کی تاہم پارٹی میں شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

سیاسی اتار چڑھاؤ

جاوید ہاشمی کا تعلق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 سے ہے اور مسلم لیگ (ن) میں ان کی شمولیت کی چہ مگوئیوں کے بعد حلقے کے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں میں خدشات سامنے آرہے ہیں۔

خیال رہے کہ جاوید ہاشمی نے نواز شریف سے اختلافات کے باعث پارٹی کو خیرباد کہتے ہوئے دسمبر 2011 میں تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا اور نئی پارٹی میں شمولیت کے بعد انہوں نے سابقہ پارٹی قائد سے اختلافات کا کھل کر اظہار کیا۔

2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے اقتدار میں آنے اور تحریک انصاف کے حکومت مخالف دھرنوں کے دوران جاوید ہاشمی نے اس وقت نمایاں حیثیت حاصل کی جب انہوں نے عمران خان سے اختلاف کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بھی خیرباد کہتے ہوئے الگ ہوگئے۔ 



مزید خبریں :