06 دسمبر ، 2017
لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ ملنے کے بعد احتجاج ختم کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام کرنے کے عدالتی فیصلے کےخلاف پنجاب حکومت کی انٹراکورٹ اپیل مسترد کردی اور رپورٹ عام کرنے کا حکم دیا جس پر حکومت نے رپورٹ شائع کردی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان پارٹی کے سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی قیادت میں تحقیقاتی رپورٹ کے حصول کے لیے سول سیکریٹریٹ پہنچے جہاں پولیس کی جانب سے انہیں اندر جانے سے روک دیا گیا۔
پولیس کے روکنے اور رکاوٹیں کھڑی کرنے پر پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے احتجاج کیا اور دھرنا دینے کی دھمکی دی۔
تھوڑی دیر کے احتجاج کے بعد خرم نواز گنڈا پور کو سیکریٹری داخلہ نے بلایا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن پر باقر نجفی کمیشن رپورٹ کی مصدقہ کاپی ان کے حوالے کی۔
خرم نواز گنڈا پور نے سیکریٹری داخلہ کی رپورٹ کی عدالتی کاپی سے تصدیق کی اور اور تصدیق ہونے پر میڈیا کو رپورٹ ملنے سے آگاہ کیا۔
خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وہ یہ رپورٹ اپنے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کو پیش کریں گے جس پر وکلا سے مشاورت کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
عوامی تحریک کے سیکریٹری جنرل نے رپورٹ ملنے کے بعد کارکنان کو پرامن طور پر منتشر ہونے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، اس موقع پر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق اور 90 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔