11 دسمبر ، 2017
شارجہ میں ہونیوالی متنازع ٹی 10 لیگ کے دفاع میں پاکستان کرکٹ بورڈ مسلسل بہانے بازی سے کام لے رہا ہے پی سی بی کی جانب سے غلطی چھپانے کیلئے روز نئی منطق پیش کی جارہی ہے ۔
لیگ کے دفاع میں پی سی بی نے کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی گلوبل ٹی ٹوینٹی کو بھی گھسیٹ لیا۔
کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ جس طرح لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کو گلوبل لیگ میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی اس طرح کراچی کنگز کو ٹی 10 لیگ میں حصہ دار بننے کی اجازت دی گئی۔
تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ گلوبل ٹی ٹوینٹی لیگ کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی ملکیت ہے جو کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا رکن ہے جبکہ ٹی 10 لیگ ایک نجی لیگ ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ قلندرز اور زلمی فرنچائز گلوبل ٹی ٹوئنٹی میں ڈربن اور بینونی کے نام سے شریک ہیں ۔ اس لیگ کا نہ ہی پی ایس ایل کی تاریخ سے کوئی ٹکراؤ ہے اور نہ ہی وینیو سے کوئی مقابلہ ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ کراچی کنگز نے ٹی 10 لیگ میں شمولیت کی اجازت سے قبل لیگ کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھائی تھی۔
کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ فری ونڈو میں اپنے کرکٹرز کو بیرون ملک لیگ کھیلنے سے نہیں روک سکتے۔ تاہم ملک کا سب سے بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ قائداعظم ٹرافی ان دنوں جاری ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹین کے دفاع میں امن کی آشا مہم کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جس پر جنگ گروپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غلط فیصلے چھپانے کیلئے پی سی بی امن کی آشا کے پیچھے چھپ رہا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ہم لیگ شروع کرنے والے کسی مدمقابل یا بھاریتوں کے خلاف نہیں لیکن امن کی آشا کا یہ مطلب نہیں کہ ہمیں ریاست سے وابستہ اثاثے مفت میں فروخت کر دینے چاہئیں اور وہ بھی کسی مناسب عمل یا غورو فکر کے بغیر۔