30 دسمبر ، 2017
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فاٹا میں انضمام کے حوالے سے قبائلی عوام کو دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا اور اپنی سرزمین پر قبائل اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں گے۔
اسلام آباد میں فاٹا سپریم کونسل کے زہر اہتمام احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2001 میں امریکا کی غلامی کا فیصلہ غلط تھا، میں اس وقت بھی ڈٹ گیا تھا اور فیصلہ نہیں مانا تھا اور آج فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے بھی جیل جانے کو تیار ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل بھی میرا موقف تھا کہ قبائل کی اپنی شناخت ہے، اور آج بھی قبائلی عوام کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے سوال کیا کہ گلگت بلتستان کو مقامی حکومت دی جا سکتی ہے تو قبائلی علاقوں کو کیوں نہیں؟
انہوں نے قبائلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہم تحریک ہیں جو رکا نہیں کرتیں، ہوا کسی کا حکم نہیں سنتی اور حاکم ہواؤں کو مٹھی میں بند نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ قبائلی عوام ان کے فیصلوں سے مطمئن نہیں ہیں، کچھ لوگ کسی کی شاباش کے لئے بیٹھے ہیں لیکن جبر نہیں چلے گا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ قبائلیوں نے فوج کے لیے قربانیاں دیں اور آج پُرامن قوم کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ آگ کی طرف جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ملک کی حیثیت کو ختم نہیں کر سکتی۔