’افتخار چوہدری کی نظربندی ختم کرنے کے مشرف کے حکم پر عمل نہیں ہوا‘

دبئی: سابق گورنر عشرت العباد نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز مشرف نے افتخار چودھری کی برطرفی کا چار ماہ پہلے ہی انہیں بتا دیا تھا، سابق صدر کا کہنا تھا چیف جسٹس کو نظر بند کرنے کا انہوں نے کوئی حکم نہیں دیا تھا لیکن حالات اتنے بدتر ہوگئے کہ نظربندی ختم کرنے سے متعلق پرویزمشرف کے حکم پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔

جیو نیوز کے نمائندے اعزاز سید کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق گورنر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی برطرفی کا 4 ماہ پہلے ہی بتا دیا تھا، پرویز مشرف نے یہ بات اُنہیں دسمبر 2006 کے آغاز میں ہی بتا دی تھی۔

عشرت العباد نے بتایا کہ برطرفی کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ان کے گھر پر نظربند کردیا گیا۔

سابق گورنر سندھ کے مطابق انہوں نے ٹیلی فون پر پرویز مشرف سے رابطہ کرکے ان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے چیف جسٹس کی نظر بندی پر اعتراض اٹھایا، ملاقات کے دوران ان پر انکشاف ہوا کہ پرویز مشرف نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا کہ برطرف چیف جسٹس کو نظربند کردیا جائے۔

عشرت العباد کے مطابق ملاقات کے دوران پرویز مشرف نے فون اٹھایا اور ہدایت دی کہ افتخار چوہدری پرایسی کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔

بعد ازاں سابق گورنر کو مایوسی ہوئی کہ صدر کے حکم پر عمل نہیں ہوسکا کیونکہ وقت اور صورتحال پہلے ہی بد سے بدترین ہوگئی تھی۔

مزید خبریں :