06 جون ، 2025
کراچی میں رانگ وے کی خلاف ورزی کرنے والی سرکاری و غیر سرکاری گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر بھاری جرمانے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ و قانون سندھ ضیاء لنجار کی زیر صدارت موٹر وہیکلز رولز میں ترامیم سے متعلق اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شخصیات شریک ہوئیں۔
اجلاس میں کمرشل اور نان کمرشل گاڑیوں کی فٹنس لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا اور 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کرنےکے لیے ترامیم کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ضیا لنجار کا کہنا تھا گاڑیوں کی فٹنس تھرڈ پارٹی کے ذریعے ہوگی، رکشوں کو سڑک پر لانےکی اجازت لینی ہوگی، ون وے کی خلاف ورزی کرنےوالی سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا جبکہ رانگ وے موٹرسائیکل چلانے والےکو 25ہزار روپے کا چالان ہوگا۔ ون ویلنگ اورڈرفٹنگ پر پہلی بار ایک لاکھ روپے، پھر 2 اور 3 لاکھ روپےجرمانہ ہوگا۔
ضیاء لنجار کا کہنا تھا فور وہیلرز کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، مال بردار گاڑیوں میں کم از کم 5 کیمروں کی تنصیب لازمی ہوگی، ترمیمی کا مسودہ حتمی منظوری کےلیےسندھ کابینہ میں پیش کیا جائےگا۔
وزیر قانون سندھ نے کہا کہ واٹرٹینکرز ڈمپرز میں ٹریکر اورسینسر کی تنصیب لازمی ہوگی، ڈرائیونگ لائسنس کےبغیر موٹرسائیکل چلانے پر25ہزار اور کار پر50ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ اجلاس میں کالے شیشوں، فینسی لائٹس اور ہوٹر کی آن لائن یا دکان پر فروخت پر پابندی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
ضیاء لنجار کا کہنا ہے کہ ٹریفک کے ای چالان گاڑی مالک کےگھر کے ایڈریس پر بھیجے جائیں گے، ٹریفک، ٹرانسپورٹ اور ایکسائز کا نظام ایک دوسرے سے منسلک ہوگا، ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر، فروخت نہیں کی جا سکےگی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کےکیسزکے لیے ٹریفک مجسٹریٹ تعنیات کیا جائےگا۔