Time 08 جنوری ، 2018
پاکستان

نوازشریف کیخلاف فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا، وزیراعظم


سیالکوٹ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے اور نوازشریف کا فیصلہ نہ پاکستان کے عوام نے قبول کیا اور نہ تاریخ نے کیا لہٰذا یہ فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا۔

سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اخلاقیات کی سیاست کی، کسی پر الزامات لگائے اور نہ گالیاں نہیں دیں۔

انہوں نے کہا کہ پورا یقین ہے آئندہ الیکشن بھی ہمارا ہوگا، جب فیصلہ آئے گا تو کوئی دو رائے نہیں کہ عوام نوازشریف کے حق میں فیصلہ کریں گے، عوام کا جذبہ (ن) لیگ کی کامیابی کی ضمانت دے رہا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کہا گیا کہ وزیراعظم شاہد خاقان نواشریف کو اپنا وزیراعظم کہتا ہے جب کہ سچ تو یہی ہے، پاکستان کے عوام نے نوازشریف کو وزیراعظم بنایا اور (ن) لیگ کو ووٹ دیا، ہمارا وزیراعظم آج بھی نوازشریف ہے، یہاں جو ممبران قومی اسمبلی بیٹھے ہیں جس پر بھی نوازشریف ہاتھ رکھ دیتے وہی وزیراعظم ہوتا اور پارٹی اسے قبول کرتی‘۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ متحد ہے، ہمیں کسی قسم کی شرمندگی نہیں، اس جماعت نے کام کیا اور ملک کےمسائل حل کیے، امن وامان سمیت کسی بھی معاملے کو دیکھ لیں۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ملک میں پیپلزپارٹی کی حکومت رہی اور آمریت رہی، اگر وہ کام کرتے تو آج یہ مشکلات نہ ہوتیں، آج جو ہم نے کیا وہ پہلے کی حکومتیں نہیں کرسکتی تھیں؟ کیا وسائل نہیں تھے، یہی وسائل تھے، جتنے اس حکومت نے صوبوں کو پیسہ دیا پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تینوں بڑی جماعتوں کے پاس حکومتیں ہیں ، لیکن واضح تبدیلی صرف پنجاب میں دیکھی جاسکتی ہے، آج سندھ کے پی اور پنجاب کے شہروں کا موازنہ کریں، سب صوبوں کو وہی وسائل دیئے جاتے ہیں بلکہ سب سے کم وسائل پنجاب کو ملتے ہیں، دوسرے صوبوں کو زیادہ ملتے ہیں لیکن یہاں (ن) لیگ کی حکومت ہے اور شہبازشریف نے کام کرکے دکھایا، پیسے اپنی نہیں عوام کی جیب میں ڈالے، صوبے کے مسائل کو حل کیا، خدمت اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست میں یہی فرق ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت میں ہر معاملے میں ترقی کی گئی، ملک کے مسائل کو حل کیا گیا، اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

انہوں نے پاناما کیس فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 28 جولائی کا فیصلہ آنے کےبعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے، سیاست کے فیصلے پولنگ اسٹیشن پر ہوتے ہیں، جب یہ فیصلہ کیا گیا، نہ پاکستان کے عوام نے قبول کیا نہ تاریخ نے کیا، یہ فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا، عدالتوں میں جو ہوا اس سے حکومت چلانے میں مشکلات پیدا ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں الیکشن ہے جو عوام فیصلہ کریں گے وہ سر آنکھوں پر ہوگا، یہی ملک کو ترقی دینے، مسائل حل کرنے اور خودمختار ہونے کا راستہ ہے، اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے وقت دھرنا دیا گیا جس سے ملک ایک سال پیچھے چلا گیا، اس سے پہلے بھی حکومتیں تھیں اتنی سرمایہ کاری کیوں نہیں آئی۔

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں خطاب

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو پچھلے چار پانچ سال میں ہوا وہ کسی معجزے سے کم نہیں، نواز شریف کا جو وژن تھا اس پر عملدرآمدکیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جس قسم کے ہمارے سیاسی حالات ہیں اور جو سیاسی ریکارڈ رہا، پاکستان میں حکومت کرنا بہت مشکل کام ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ ملک تھا جہاں جمعہ کی نماز میں لوگ خوف میں مبتلا ہوتے تھے لیکن ہم نے بڑی قربانیاں دے کر دہشت گردی کے ناسور کو ختم کیا، آج امن و امان موجود ہے، کراچی دنیا کے پانچ خطرناک شہروں میں تھا لیکن آج شہر امن کا گہوارا ہے، تمام سیاسی لوگوں، حکومت اور فوج نے مل کر کوشش کی اور اس کے اثرات سامنے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کوئی مانے نہ مانے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑرہا ہے، اس میں جو کامیابی پاکستان نے حاصل کی وہ کوئی نہیں کرسکتا، افغانستان میں ڈھائی لاکھ بیرونی فوج آئی اور کچھ نہ کرسکی لیکن ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور ملک سے نکال باہر پھینکا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تھا، جب حکومت آئی تو بہت بڑا چیلنج تھا، ہمیں خود شک گزرتا تھا کہ اتنا بڑا چیلنج کیسے پورا کریں گے لیکن اسے پورا کرلیا گیا، آج ملک میں بجلی زیادہ ہے اور گیس بھی زیادہ ہے، اب کوئی بھی حکومت آئے ان کے لیے چینجز آسان ہیں، ہم نے پندرہ سال کے لیے کام کردیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حقوق کو واضح کردیاہے، مشترکہ مفادات کونسل میں بجلی اور گیس کی قیمت کے معاملات بھی طے ہوجائیں گے۔

سیالکوٹ ایئرپورٹ کے انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح

اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سیالکوٹ ایئرپورٹ کے انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح کرنے پہنچے تو وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ان کا استقبال کیا۔

وزیراعظم نےسیالکوٹ ایئرپورٹ پر انٹرنیشنل ٹرمینل کا افتتاح کیا تو اس موقع پر وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر برائے ہوابازی سردار مہتاب عباسی بھی موجود تھے۔

بعد ازاں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایئرپورٹ کا انٹرنیشنل ٹرمینل اس علاقے کے لیے سنگ میل ہے جب کہ ترقیاتی منصوبے علاقے کی قسمت بدلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ موٹرویز اتنی ترقی دیں گے جو توقع سے باہر ہے، یہ نواز شریف اور (ن) لیگ کی محنت و وژن ہے، ورنہ اس سے پہلے حکومتیں پانچ سال سوچتی تھیں اور  وقت ختم جاتا تھا لیکن اس حکومت نے کام سوچے، شروع کیے اور پھر ختم بھی کیے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نندی پور پروجیکٹ 2006 میں شروع ہوا، بدنامی ہماری ہوئی اور پورا ہم نے بھی ہم نے کیا، کسی کو توقع نہیں تھی، زنک آلود مشینری تھی اور کرپشن کا انبار تھا لیکن آج یہی پروجیکٹ بجلی پیدا کررہا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے 10 ہزار میگاواٹ کے منصوبے شروع ہوئے اور مکمل کیے، یہ پاکستان کے لیے ہمارا حصہ ہے، یہ صرف باتیں نہیں، بجلی کا بڑا بحران اگلے 15 سال کے لیے حل ہوچکا ہے، پوری امید ہے بجلی کی قیمت بھی کم ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت آئی تو ملک میں گیس نہیں تھی، انڈسٹری اور پلانٹس بند تھے، گھروں میں گیس کی قلت تھی لیکن آج ہر ایک کو جتنی گیس چاہیے وہ مل رہی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہ کہا کہ پچھلے چار پانچ سال میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی، مشکلات کے باوجود اور اس کی پرواہ کیے بغیر کام کیے جس کا نتیجہ سامنے ہے۔

مزید خبریں :