10 جنوری ، 2018
اسلام آباد : پاکستانی صحافی طٰحہ صدیقی کو وفاقی دارالحکومت میں مبینہ طور پر 10 سے 12 مسلح افراد نے اغواء کرنے کی کوشش کی تاہم مزاحمت پر انہیں قتل کی دھمکیاں دی گئیں اور تشدد کا بھی نشانہ بنا یا گیا۔
صحافی طٰحہ صدیقی ’ورلڈ از ون نیوز ‘ نامی ایک بین الاقوامی ادارے کے پاکستان میں بیورو چیف ہیں۔
طٰحہ صدیقی نے مبینہ واقعے کی اطلاع سینئر صحافی سر ل المیڈا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ایک پیغام میں دی اور لکھا کہ ’میں صبح 8 بجکر 20 منٹ پر ٹیکسی کے ذریعے ائیرپورٹ جا رہا تھا کہ 10 سے 12 مسلح افراد نے گاڑی کو روکا اور زبردستی اغواء کی کوشش کی لیکن میں بھاگنے میں کامیاب رہا اور پولیس کے ساتھ موجود ہوں۔‘
الجزیرہ ٹی وی کے اسلام آباد میں نمائندے صحافی اسد ہاشم نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ ’وہ طحٰہ صدیقی کے ساتھ موجود ہیں ،یہ معجزہ ہی ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں قتل کی دھمکیاں دی گئیں جب کہ ان سے چیزیں بھی چھین لی گئیں‘۔
طٰحہ صدیقی نے گزشتہ سال مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف ایک درخواست بھی دائر کی تھی۔
درخواست کی سماعت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا تھا کہ وہ مذکورہ صحافی کو ہراساں کرنا بند کرے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ احسن اقبال نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔