پاکستان
Time 15 جنوری ، 2018

اے ٹی ایم اسکمنگ: 5 چینی ملزمان 18 جنوری تک ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے


کراچی میں اے ٹی ایم میں اسکمنگ ڈیوائسز لگا کر فراڈ کرنے والے 5 چینی ملزمان کو 18 جنوری تک ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔

کراچی میں اے ٹی ایم اسکیمنگ میں گرفتار 5 چینی باشندوں کو سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا۔

ایف آئی اے کے تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے اسکمنگ مشینوں سمیت لاکھوں روپے کی نقدی بھی برآمد ہوئی ہے، ملزمان کو انگلش نہیں آتی اس لیے تفتیش میں مسئلہ درپیش ہے تاہم ملزمان کا 8 سے 10 افراد کا گروہ ہے۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے ملزمان کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا بھی کی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے اشارے سے ملزمان سے استفسار کیا کہ کیا آپ پر تشدد ہوا؟ جس پر ایک ملزم نے اشاروں میں جواب دیا کہ اس کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر مارا گیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے پوچھا کہ مترجم کو کیوں نہیں لائے اور آئندہ سماعت پر مترجم کو لازمی ساتھ لانے کا حکم دے دیا۔

جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیسے معلوم ہوگا کہ یہ ملزمان ہیں اور ان کے نام کیا ہیں۔

ملزمان نے اپنے نام اور ولدیت تحریر کر کے عدالت کو دکھائے، ملزمان نے چینی زبان میں نام تحریر کیا اور پھرجوڈیشل مجسٹریٹ نے نام پکارا۔

عدالت نے ملزمان کو 18 جنوری تک ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ آج بھی اے ٹی ایم اسمکنگ میں ملوث ایک چینی شہری کو گرفتار کیا گیا جب کہ گزشتہ روز بھی اے ٹی ایم فراڈ کیس میں 4 ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا۔

اسکِمنگ کیا ہے؟

اے ٹی ایم مشین میں ٹیکنالوجی سے نقب لگانے کا طریقہ اسکمنگ کہلاتا ہے۔

کبھی اے ٹی ایم کی کارڈ سلاٹ پر دو نمبر کارڈ ریڈر چپکادیا جاتا ہے، کہیں دو نمبر کی پیڈ اے ٹی ایم پر سجادیا جاتا ہے۔

جرم کی اس کہانی میں ایک اور ٹوئسٹ خفیہ کیمرے کا ہے جس کی آنکھ اے ٹی ایم کا پن کوڈ ریکارڈ کرکے سارا ڈیٹا اپنے کرائم ماسٹر تک پہنچا دیتی ہے۔ کچھ اسکمرز اے ٹی ایم کا ڈسپلے ہی بدل دیتے ہیں۔

اسکِم سے کیسے بچیں؟

اس اسکم سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جس مشین میں آپ اپنا اے ٹی ایم کارڈ ڈال رہے ہیں وہ اس کے ساتھ کوئی مشتبہ چیز تو نہیں جڑی ہوئی۔

اسکمر کے لیے آپ کا پن کوڈ بہت اہم ہے جس کے بغیر چوری ممکن نہیں۔ جب آپ اپنا پن کوڈ مشین میں ڈالیں تو یہ کام چھپا کر کریں تاکہ اسکمر کیمرے کی مدد سے اسے نہ دیکھ پائے۔

اگر کسی اے ٹی ایم مشین کے ساتھ آپ کو کوئی مسئلہ دکھائی دے تو وہاں سے اپنے پیسے نہ نکالیں اور بینک انتظامیہ کو رپورٹ کریں۔



مزید خبریں :