پاکستان
Time 29 جنوری ، 2018

نقیب اللہ قتل کیس: سی ٹی ڈی کا اہم اجلاس آج ہوگا

سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے 13 جنوری کو مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا—۔فائل فوٹو

کراچی: شاہ لطیف ٹاؤن میں جعلی پولیس مقابلے میں مارے گئے نقیب اللہ محسود کے قتل کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کا اہم اجلاس آج ہوگا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

اجلاس میں کیس کی مجموعی صورتحال کے ساتھ ساتھ مقدمے کے بعد کی پیش رفت اور سابق سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کی گرفتاری کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

نقیب اللہ کا قتل اور تحقیقات

واضح رہے کہ رواں ماہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود بھی شامل تھا۔

بعدازاں نقیب اللہ محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔

بعدازاں آئی جی سندھ کی جانب سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کی، جس کے باعث انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس معاملے کا از خود نوٹس لیا۔

27 جنوری کو ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پولیس کو راؤ انوار کو گرفتار کرنے کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔

جس کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ نے راؤ انوار کا سراغ لگانے کے لیے حساس اداروں سے بھی مدد مانگ لی۔

اس سے قبل آئی جی سندھ نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور آزاد جموں و کشمیر کے آئی جیز کو بھی خط لکھا تھا۔

مزید خبریں :