21 جولائی ، 2012
ماسکو … روس نے انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی ان افواہوں کومسترد کر دیا ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ شام کے صدر بشارالاسد کی اہلیہ ملک سے فرارہوکر روس پہنچ گئی ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اسماء الاسد کوگزشتہ کافی عرصے سے عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا ہے اورانٹرنیٹ پر سماجی رابطے کی مختلف ویب سائٹس میں یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ ملک میں تشدد کی لہر میں اضافہ کے بعد فرار ہوکر روس میں پناہ لے چکی ہیں۔روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ چاہیں گے کہ ایسی افواہوں پر کوئی بات ہی نہ کریں کیونکہ ان کے خیال میں یہ غلط اطلاعات کا ایک جال ہے جس میں کوئی نہ پھنسیں۔انہوں نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کر دیا کہ بشارالاسد روس میں ہیں۔ادھر فرانس میں روسی سفیرالیگزینڈرے اورلوف نے کہا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد غالبا مہذب انداز سے عہدہ صدارت چھوڑنے کے لیے تیار ہوں گے۔ میرے خیال میں جوکچھ شام میں ہوچکا ہے اس کے بعد بشار الاسد کا اقتدار میں رہنا مشکل ہوگا۔دوسری جانب شامی حکومت نے روسی سفیرکی جانب سے بشار الاسد کے اقتدار سے الگ ہونے سے متعلق سامنے آنے والے بیان کو سختی سے ردکر دیا ہے۔