26 فروری ، 2018
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکیورٹی کے نام پر موبائل فون سروس کی بندش کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ مختلف مذہبی تہواروں اور دیگر مواقعوں پر حکومت کی جانب سے موبائل فون سروس کی بندش کے خلاف درخواستیں موبائل فون کمپنیوں اور ایک شہری نے دائر کی تھیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کے نام پر اکثر موبائل فون سروس بند کردی جاتی ہے۔
اس حوالے سے سماعت کے دوران پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اپنے جواب میں عدالت عالیہ کو بتایا تھا کہ پی ٹی اے، موبائل فون سروس خود بند نہیں کرتی بلکہ حکومت کی ہدایت پر کی جاتی ہے۔
دوسری جانب وفاق کا کہنا تھا کہ ٹیلی کام ایکٹ کے تحت سیکیورٹی حالات دیکھ کر موبائل فون سروس بندش کا اختیار ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر دلائل سننے کے بعد گذشتہ برس 21 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔
عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ وفاقی حکومت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل فون سروس کی بندش خلاف قانون اور اختیارات سے تجاوز ہے۔