Time 27 فروری ، 2018
پاکستان

ایم کیو ایم میں کنوینرشپ کا معاملہ: الیکشن کمیشن نے فاروق ستار سے جواب طلب کرلیا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی کی درخواست پر پارٹی کے کنوینر شپ کے معاملے پر فاروق ستار سے جواب طلب کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے ایم کیو ایم پاکستان میں کنوینرشپ کے جھگڑے پر رابطہ کمیٹی گروپ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی، رؤف صدیقی، عامر خان اور بیرسٹر فروغ نسیم پیش ہوئے جب کہ پی آئی بی گروپ کی جانب سے کامران ٹیسوری، شیخ صلاح الدین اور ایس اقبال قادری الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئے۔

رابطہ کمیٹی گروپ کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار نے نام نہاد انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، ہماری درخواست ہے کہ وہ اپنے جواب کی کاپی ہمیں آج ہی مہیا کردیں۔

پی آئی بی گروپ کے وکیل بابر ستار نے کہا کہ فروغ نسیم آج ہی دلائل دینا شروع ہوگئے ہیں، ہمیں جواب جمع کرانے کے لئے وقت دیا جائے جس پر وکیل فروغ نسیم نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات ہیں اس لئے کیس جلد نمٹایا جائے۔

الیکشن کمیشن نے فاروق ستار سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی۔

فریقین وکلا کی میڈیا سے گفتگو

رابطہ کمیٹی گروپ کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 10 روز پہلے فاروق ستار کو نوٹس ہو چکا تھا لیکن آج ان کے وکیل نے طویل وقت لینا چاہا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ہم نے گزارش کی سینیٹ انتخابات سر پر ہیں جب کہ فاروق ستار کے وکیل نے بڑی کوشش کی کہ ان کو وقت دیا جائے۔

فاروق ستار کے وکیل بابر ستار کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں جواب دائر کرنے کے لیے مختصر وقت دیا، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی گروپ کی جانب سے دو تہائی اکثریت کی بات غلط ہے، ہم یکم مارچ کو تفصیلی جواب دیں گے۔

جب کہ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی جانب سے یہی ہدایت ہے کہ پارٹی تقسیم نہیں ہوگی جب کہ رابطہ کمیٹی گروپ کی بھی فاروق ستار کو کنوینر بنانے کی خواہش ہے۔

پارٹی قیادت کی جنگ

یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان شدید تنظیمی بحران کا شکار ہے، رابطہ کمیٹی پارٹی سربراہ اور پارٹی سربراہ رابطہ کمیٹی کو تحلیل کرچکے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سربراہ فاروق ستار ایم کیو ایم بی آئی بی گروپ کی قیادت کررہے ہیں جب کہ سابق رابطہ کمیٹی پر مشتمل بہادرآباد گروپ کی قیادت خالد مقبول صدیقی کر رہے ہیں۔

قیادت کی اس جنگ میں دونوں گروہوں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواستیں زیرسماعت ہیں۔

مزید خبریں :