01 مارچ ، 2018
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر امریکا خطے میں امن چاہتا ہے تو پہلے اپنی پالیسی واضح کرے اور پاکستان کسی بھی قیمت پر امریکی مفادات پر پاکستانی مفادات کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں افغان طالبان کو سیاسی قوت قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان مسلئے کا کوئی فوجی حل نہیں کیونکہ طالبان افغانستان میں سیاسی قوت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات دو سیاسی قوتوں کے درمیان بات چیت ہوگی جس کو پاکستان سپورٹ کرے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات پاکستانی مفادات سے بالا نہیں ہیں، امریکی مفادات پر پاکستانی مفادات کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اب کسی بھی قیمت پر اپنے مفادات کے بدلے امریکی مفادات پورے نہیں کریں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ اداروں نے اپنے مفادات کوقومی مفادات کا نام دے رکھا ہے لیکن قومی مفاد ذاتی و ادارہ جاتی مفاد سے بالا تر ہوتا ہے جبکہ پاکستان جلد غیر یقینی صورت حال سے نکل آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ کہا بھارت ایسا ہمسایہ ہے جسے امن پسند نہیں، امریکا پاک بھارت مذاکرات کی تلقین ضرور کرے لیکن اس سے پہلے جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی پالیسی میں توازن پیدا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اگر خطے میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو پہلے اپنی پالیسی میں توازن پیدا کرے۔