’شازیہ فاروق کے ٹیسٹ میں نشہ آور دوائیں لینے کے شواہد نہیں ملے‘

کراچی: سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزامات عائد ہونے پر مبینہ خودکشی کا اقدام کرنے والی ایم کیو ایم پاکستان کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق کو اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔

شازیہ فاروق کو گزشتہ رات طبیعت بگڑنے پر کراچی کے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا جنہیں انہیں فوری طبی امداد دی گئی۔

خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹی وی پروگرام میں شازیہ فاروق پر ووٹ بیچنے کا الزام لگا کر بار بار ان کی تصاویر دکھائی گئیں۔

شازیہ فاروق کے بیٹے نے بتایا کہ ان کی والدہ شدید تناؤ کا شکار تھی جس کے بعد طبیعت خراب ہونے پر انہیں اسپتال منتقل کیا۔

جیونیوز کے مطابق عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ محمد انور کا کہنا ہےکہ شازیہ فاروق کو جب اسپتال لایا گیا وہ ہوش و حواس میں تھیں، ان کے طبی معائنے کیے گئے جس میں ان کے تمام ٹیسٹ کلیئر آئے ہیں۔

ایم ایس کے مطابق شازیہ فاروق کے ٹیسٹ میں نشہ آور گولیاں کھانے کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے، ممکن ہے کہ معدے یا دل میں تکلیف کی وجہ سے ان کی طبیعت خراب ہوئی ہو تاہم ٹیسٹ کلیئر آنے کےبعد انہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی ایم پی اے شازیہ فاروق کا تعلق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سے ہے، ان کے شوہر فاروق عرف دادا کو راؤ انوار احمد نے 1996 میں پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا تھا۔

اُس وقت ایم کیوایم کی جانب سے شہید کی بیوہ ہونے کی وجہ سے شازیہ کو رکن سندھ اسمبلی بنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم پاکستان صرف ایک نشست ہی حاصل کرسکی ہے اور پارٹی کے رہنما فاروق ستار اور بہادر آباد گروپ کے ارکان یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے ارکان نے ووٹ بیچے۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کو شوکاز نوٹس دے دیا گیا ہے اور وہ سینیٹ انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے اور سپریم کورٹ میں بھی جائیں گے۔

ایم کیو ایم پاکستان (بہادر آباد گروپ) کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا، اُس پر شرمندہ ہیں مگر کارکن یقین رکھیں کہ ایم کیو ایم برائے فروخت نہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سندھ اسمبلی میں پیسوں کی تجوریاں کھول کر ایم پی ایز کو خریدنے کی کوشش کی گئی اور 95 ارکان رکھنے والی پیپلز پارٹی نے 114 ووٹ حاصل کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے چند ارکان اسمبلی خاص طور پر بعض ’باجیوں‘ نے بدقسمتی سے مخالفین کو ووٹ دیا جو افسوسناک ہے۔

مزید خبریں :