12 مارچ ، 2018
لاہور قلندرز کے کپتان میک کولم نے پاکستان سپر لیگ تھری میں ٹیم کی ناقص کارکردگی پر خاموشی توڑ دی۔
پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں مسلسل 6 ناکامیوں اور ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے بعد لاہور قلندرز کی ٹیم بالآخر جاگ گئی ہے اور مسلسل دو میچوں میں کامیابی حاصل کر لی۔
یہ فتوحات یقیناً ان کے اعتماد کو تو بحال کر سکتی ہیں مگر انہیں کسی بھی صورت ٹورنامنٹ میں واپس نہیں لا سکتیں۔
لیکن لاہور کے کپتان برینڈن میک کولم کے لیے بقیہ دو میچوں میں فتح بھی اہمیت کی حامل ہے اور ان کی پوری توجہ انہی میچوں پر ہے۔
کراچی کنگز کے خلاف سپر اوور میں فتح کے بعد نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے جارح مزاج کھلاڑی نے جیوویب سے گفتگو کرتے ہوئے ایونٹ میں لاہور قلندرز کی غلطیوں پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ کیسے انہوں نے کپتانی چھوڑنے اور عمر اکمل کے حوالے سے سوچا۔
انہوں نے کہا کہ ' اگر ہم اہم مواقعوں پر مخلص ہوتے تو ہمیں وہ میچ جیتنے چاہیے تھے۔۔۔ہم نے وہ اہم مواقعے ضائع کیے ۔اگر ہم وہ جیت جاتے تو ہم ابتدائی 6 میچوں میں جیت سکتے تھے۔'
ابتدائی 6 ناکامیوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' میں شکست سے برا نہیں مناتا لیکن آسانی سے زیر نہیں ہونا چاہیے۔۔۔اتنے زیادہ جوش و جذبے سے کھیلیں جتنا ممکن ہو، اگر کسی حریف کو شکست دینا مشکل ہے تو کوئی بات نہیں لیکن ایسے موقع بھی تھے جن پر سوال اٹھ سکتا ہے کہ ہم نے کتنی کوشش کی۔'
میک کولم نے تصدیق کی کہ انہوں نے کپتانی چھوڑنے کے بارے میں بھی سوچا اور اس کا بات کا اظہار ساتھی کھلاڑیوں سے کیا جنہوں نے اس پر ردعمل کا اظہار کیا اور ٹیم کے لیے کھڑے ہوئے۔
آغا سلمان کے حوالے سے میک ولم نے کہا کہ وہ بہت ہی ٹھنڈے مزاج کا کھلاڑی ہے، چاہے جتنا ہی دباؤ کیوں نہ ہو، آپ جب بھی اس کی آنکھوں میں دیکھیں گے تو وہ پرسکون نظر آئے گا۔
میک ولم کے مطابق آغاسلمان ایسا کھلاڑی ہے جسے ہم مستقبل میں دیکھ سکتے ہیں۔' آغا سلمان کا مستقبل روشن ہے اور اسے مواقع ملیں گے۔'