17 مارچ ، 2018
مسلسل تیسرے سال بھی لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی آخری چار ٹیموں میں جگہ بنانے میں ناکام رہی۔
اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام 'اسکور' میں گفتگو کرتے ہوئے ٹیسٹ لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہا کہ کھلاڑیوں نے اپنے طور پر پوری کوشش کی، لیکن قسمت نے ساتھ نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی میچوں میں بیٹنگ فلاپ ہو رہی تھی، پھر بولنگ میں بھی مسائل کا سامنا ہوا، جس کے سبب مسلسل 6 ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
31 سالہ یاسر شاہ نے کہا کہ لاہور قلندرز کی انتظامیہ نے ہمارے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا، پی ایس ایل کی دیگر پانچ ٹیموں کے برعکس ہماری ٹیم کو علیحدہ ہوٹل میں ٹھہرایا گیا اور بہترین سہولیات فراہم کی گئیں لیکن کارکردگی توقعات کے مطابق نہ رہی، جس کا سب کی طرح انہیں بھی بے حد افسوس ہے۔
یاسر شاہ نے مزید کہا کہ وہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ انہوں نے سپر لیگ میں اپنی ٹیم کے لیے اہم موقعوں پر وکٹیں حاصل نہیں کیں۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں رنز بچانے کی اہمیت ہوتی ہے اور جب بھی وہ بولنگ کے لیے آئے انہوں نے اکانومی ریٹ کو اولین ترجیح دی۔