28 مارچ ، 2018
کئی برس قبل یہ پیشگوئی کی گئی تھی کہ مستقبل میں روبوٹس انسانوں کی جگہ لے لیں گے اور اب یہ بات درست معلوم ہونے لگی ہے کیونکہ جاپان میں روبوٹس عمر رسیدہ افراد کا سہارا بننے لگے ہیں اور دارالحکومت ٹوکیو کے نرسنگ ہوم میں موجود بزرگوں کا بیشتر وقت ان روبوٹس کے ساتھ ہی گزرتا ہے۔
ٹوکیو کی مقامی حکومت کے تعاون سے 2013 میں شن ٹومی نرسنگ ہوم میں 20 روبوٹس متعارف کرائے گئے تھے جن کا مقصد ملازمین کی کمی کو پورا کرنا تھا۔
یہ ہومنائیڈ روبوٹس نہ صرف نرسنگ ہوم کے کام سرانجام دیتے ہیں بلکہ وہاں مقیم بزرگوں کا دل بھی بہلاتے ہیں۔
یہی روبوٹس معمر افراد کو ایکسرسائز کراتے ہیں اور مسکراہٹیں بکھیرتے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق نرسنگ ہوم میں مقیم 84 سالہ کازوکو یامادا نامی خاتون کہتی ہیں کہ اگر روبوٹس کی جگہ انسان ہوتے تو ان سے بات کرنے سے پہلے سوچنا پڑتا کہ وہ کس مزاج کے انسان ہیں۔
یہ روبوٹس ان بزرگوں کے لیے خاندان کے فرد جیسے ہیں جن کے ساتھ وقت گزار کر یہ معمر افراد بہت خوش ہوتے ہیں۔
دوسری جانب نرسنگ ہوم میں پالتو جانوروں کی جگہ بھی ان روبوٹس نے سنبھال لی ہے۔
واضح رہے کہ جاپان کی مجموعی آبادی کا 27.2 فیصد 65 سال یا اس سے بڑی عمر کے افراد پر مشتمل ہے اور 2065 تک یہ تعداد مجموعی آبادی کے 40فیصد تک پہنچ جائے گی۔