02 اپریل ، 2018
لاہور: نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کےلیے تشکیل دیا گیا فل بینچ ایک بار پھر ٹوٹ ہوگیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی بنیاد پر توہین عدالت کی ایک درجن سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو سنگل بینچوں کے روبرو یہ درخواستیں زیر سماعت تھیں تاہم جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے معاملہ اہم نوعیت کا ہونے کی بناء فل بینچ بنانے کی درخواست کی تھی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے درخواستوں کی سماعت کےلیے فل بینچ تشکیل دیا تھا جو 31 مارچ کو بینچ کے ایک رکن جسٹس شاہد حسن بلال کے ملتان تبادلے کے باعث ٹوٹ گیا تھا۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے اسی روز ان درخواستوں پر جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں نیا فل بینچ تشکیل دیا تھا جس میں جسٹس شاہد بلال کی جگہ شاہد مبین کو شامل کیا گیا تھا۔
جیونیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے درخواستوں پر سماعت کےلیے 31 مارچ کو دوسری مرتبہ فل بینچ تشکیل دیا تھا جو ایک بار پھر تحلیل ہوگیا ہے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس شاہد مبین اور جسٹس عاطر محمود پر مشتمل تین رکنی بینچ تشکیل دیا گیا جس کے روبرو درخواستیں سماعت کے لیے پیش ہوئیں تو بینچ کے سربراہ جسٹس مظاہر اکبر نے بتایا کہ بینچ کے رکن جسٹس شاہد مبین نے درخواستوں پر سماعت سے معذرت کرلی جس کےبعد ایک بار پھر فل بینچ تحلیل ہوگیا ہے۔
نمائندہ جیونیوز کے مطابق بینچ کے سربراہ نے بتایا کہ جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بناء پر درخواستوں پر سماعت سے معذرت کی ہے۔