05 اپریل ، 2018
پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ آل راؤنڈر اور سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف سوشل میڈیا پر بیان دے کر بھارتی حکمرانوں،کھلاڑیوں اور میڈیا کو ایک نئی بحث میں مبتلا کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا اور کئی بھارتی کھلاڑی شاہد آفریدی کی کردار کشی میں آخری حد بھی پار کر گئے ہیں۔ منگل کے روز آفریدی نے ایک ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کی صورتحال کو ’ہولناک اور پریشان کن‘ قرار دیاتھا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ میں کشمیر کے حوالے سے اپنے بیان پر قائم ہوں، بھارتی میڈیا منفی کردار ادا کررہا ہے، یہ میڈیا ہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات کبھی بہتر نہیں ہوسکتے۔
جیو نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہد خان آفریدی نے کہا کہ بھارتی عوام پاکستانیوں اور پاکستانی کرکٹرز سے پیار کرتی ہے لیکن میڈیا ہمیشہ کی طرح منفی کردار ادا کررہا ہے، میں نے بھارت کے خلاف اس لیے بیان دیا تھا کہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم ہورہے ہیں حالیہ دنوں میں بھارتی فوج نے درجنوں بے گناہ کشمیریوں کو موت کی نیند سلا دیا ہے، میں اپنی فاؤنڈیشن بھی انسانیت کی خدمت کے لئے چلارہا ہوں، کشمیر ہو یا کوئی اور ملک جہاں بھی ظلم ہوگا میں آواز اٹھاؤں گا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیا جارہا ہے، میں اگر کرکٹر نہ ہوتا تو پاکستان کا فوجی ہوتا، میری فوج جو کررہی ہے مجھے اس پر فخر ہے، میں بھی پاکستانی فوج کا سپاہی ہوں۔
اسٹار کرکٹر نے مزید کہا کہ میں بھارت میں آئی پی ایل کھیلنے پر لعنت بھیجتا ہوں، مجھے بلایا بھی گیا تو آئی پی ایل نہیں کھیلوں گا، ہماری پی ایس ایل بڑی لیگ ہے، وہ دن دور نہیں ہے جب پاکستان کی لیگ بھارتی لیگ سے بڑی ہوگی۔
شاہد آفریدی نے بھارتی میڈیا کو خبردار کیا کہ وہ کشمیریوں کے حق میں ان کے بیان کو مثبت لیں اور اپنی حکومت سے کہیں کہ وہ کشمیر میں ظلم بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بھارتی کرکٹرز کی کوئی پرواہ نہیں ہے، جب پاکستان نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی تو رشی کپور سے ہار برداشت نہ ہوئی اور وہ پاکستان دشمنی میں آگے نکل گئے اب کچھ کرکٹرز آگے بڑھ کر میری کردار کشی کررہے ہیں، میں بھارتی میڈیا کو کہتا ہوں کہ وہ اپنی اصلاح کریں اور بھارتی عوام کو کہوں گا کہ منفی خبریں دینے والے میڈیا کا بائیکاٹ کریں۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب شاہد آفریدی نے بھارتی حکومت کو غاصب قرار دیا اور اقوامِ متحدہ سے اپیل کی کہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں مداخلت کرے جہاں گذشتہ ہفتے کے اختتام پر حالیہ برسوں کا بدترین تشدد ہوا۔
انہوں نے لکھا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں انتہائی خراب اور پریشان کن صورتحال ہے، حق خود ارادیت اور خود مختاری کا مطالبہ کرنے والے معصوم لوگوں کو غاصب حکومت کی جانب سے مارا جا رہا ہے۔ حیرت ہے کہ اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے کہا ہیں؟ وہ اس خون ریزی کو روکنے کی کوشش کیوں نہیں کرتے؟‘
شاہد آفریدی نے کہا کہ اپنی ٹوئٹ سے دستبردار نہیں ہوں گا اور بھارتی کرکٹرز اپنی اصلاح کریں، میں گوتم گمبھیر سے کہوں گا کہ اپنی عوام سے حق اور سچ نہ چھپاؤ، میں انسانیت کے لیے آخری حد تک جاؤں گا۔
آفریدی نے ایک اور ٹوئٹ میں انڈین کرکٹ شائقین کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی پوسٹ کی اور لکھا کہ’ہم سب کی عزت کرتے ہیں اور یہ بطور کھلاڑی ایک مثال ہے لیکن جب بات انسانی حقوق کی آتی ہے تو ہم ایسا ہی سلوک اپنے معصوم کشمیریوں کے ساتھ بھی چاہتے ہیں۔‘
شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے جتنی کرکٹ کھیلی ہے مجھے سب سے زیادہ مزہ بھارت اور آسٹریلیا میں آیا لیکن بھارتی میڈیا دنیا میں سب سے منفی ہے۔
خیال رہے کہ شاہد آفریدی کی ٹوئٹ پر بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر کی تنقید کا جواب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی اپنی ٹوئٹ کے ذریعے دیا تھا۔